پاکستان
14 اپریل ، 2015

منی لانڈرنگ ہوتی کیا ہے ؟کیسے اور کہاں کی جاتی ہے؟

منی لانڈرنگ ہوتی کیا ہے ؟کیسے اور کہاں کی جاتی ہے؟

کراچی........کہتے ہیں پیسہ ہاتھ کا میل ہے،لیکن اگر یہی پیسہ دو نمبری کرکے کمایا جائے تو ہاتھ ہی نہیں نصیب بھی میلا کرتا ہے۔ دو نمبر طریقے سے کمایا گیا پیسہ کالا پیسہ ہوتا ہے۔ ہتھیاروں کی اسمگلنگ، منشیات کی سپلائی اور دیگر سیکڑوں غیر قانونی طریقوں سےکمائے گئے کالے پیسے کو سفید میں بدلنے کا دھندا کہلاتا ہے کہ منی لانڈرنگ، وہ ناجائز پیسہ جس کی کمائی کا طریقہ کہیں ثابت نہ کیا جاسکے، اس رقم کے حصول پر پردہ ڈالنے کا طریقہ یعنی منی لانڈرنگ بھی ایک دھندا ہے پر گندا ہے۔ ایسی دولت قانون کی نظر سے چھپائی جاتی ہے، اسی لیے ٹیکس کے نظام سے بھی اوجھل رہتی ہے۔ فرضی ناموں سے بنائی گئی جعلی کمپنیوں میں سرمایہ کاری ظاہر کرکے بھی کالے پیسے کو سفید کیا جاتا ہے۔ چندے اور ٹرسٹ کے نام پر رقم کی منتقلی بھی منی لانڈرنگ کے طور پر استعمال کی جاتی ہے۔ منی لانڈرنگ کے سب سے مقبول طریقوں میں ہنڈی یاحوالے کے ذریعے بھاری رقم کی منتقلی ہے،جس میں بغیر کسی دستاویز کے پیسہ ایک جگہ سے دوسری جگہ پہنچادیا جاتا ہے،نہ حکومت اور نہ ہی مالیاتی اداروں کو اس ہیر پھیر کا علم ہوتا ہے،یہ پیسہ آگے بھی جرم کی دنیا میں چلایا جاسکتا ہے۔ منی لانڈرنگ کی ہی ایک مثال سپر ماڈل ایان علی کی ہے جو کچھ روز پہلے اسلام آباد ائیر پورٹ پر پانچ لاکھ ڈالرز بیرون ملک لے جاتی ہوئی گرفتار کرلی گئی تھیں اور تاحال وہ ثابت نہیں کرسکیں کہ یہ رقم کیس ذریعے سے ان کے پاس آئی۔ منی لانڈرنگ میں ملوث افراد بھلے ہی کافی عرصے تک قانون کی نظروں سے اوجھل رہیں،لیکن جب ڈنڈا حرکت میں آتا ہے تو دو نمبر لوگ، حوالے اور ہنڈی کے چکر میں حوالات پہنچ جاتے ہیں۔

مزید خبریں :