پاکستان
16 اپریل ، 2015

سانحہ شکار پورحکومتی کمیٹی نے عملی اقدامات نہیں کئے ،ایم ڈبلیو ایم

کراچی....... حکومت سندھ ورثاء شہداء کمیٹی سانحہ شکار پور کے مطالبات کی منظوری کے بعد اب عملی اقدامات میں بد نیتی کر رہی ہے ،22نکاتی مطالبات پر حکومتی کمیٹی کی جانب سے اب تک کوئی عملی اقدامات نہیں کئے گئے ،مطالبات پر عملی اقدامات کیلئے وزیر اعلیٰ سندھ کی جانب سے بنائی جانے والی حکومتی کمیٹی کا 2ماہ میں ایک بھی اجلاس نہیں ہوا ،22مارچ کو کمیٹی کا پہلا اجلاس ہوا مگر اس میں زبانی جمع خرچ کے سواء کچھ نہیں کیا گیا ،سندھ حکومت کی جانب سے مطالبات پر عملی اقدامات کیلئے جو کمیٹی بنائی گئی تھے اس میں آغا سراج درانی ،آفتاب شعبان میرانی،میر ہزار خان بجرانی، ڈی آئی جی سکھر ،کمشنر سمیت شہداء کمیٹی کے کنوینیئر ،ڈپٹی کنوینیئر شامل تھے ،سندھ بھر میں جامع مساجد کی سکیورٹی کے حوالے سے کئے جانے والے عملی اقدامات بھی ڈھونگ ثابت ہوئے نشاندہی کے باوجود مساجد امام بارگاہوں کو سکیورٹی فراہم نہیں کی جارہی ،سندھ حکومت کی جانب سے سانحہ شکار پور شہداء کے ورثاء کی تذلیل برداشت نہیں کئی جائے گی ،ورثاء شہداء کمیٹی کا کراچی سمیت سندھ بھر میں جمعہ کو احتجاج کا اعلان بعد نماز جمعہ مظاہرے اور ریلیاں نکالی جائیں گی ،حکومت اپنے وعدوں سے مکر رہی ہے شہداء کے خاندانوں کے مطالبات تسلیم کرنے کے بعد اب عملی اقدامات میں حکومت سندھ کی جانب سے خیانت کی جارہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار شہداء کمیٹی سانحہ شکار پورکے سربراہ علامہ مقصود علی ڈومکی نےکراچی میںصوبائی سیکر ٹری جنرل علامہ مختار امامی سے ملاقات کے دوران کیا اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم سندھ و کراچی کے ذمہ داران موجود تھے۔علامہ مقصود ڈومکی نے ور ثاء شہداء کمیٹی کی جانب سے جمعہ کوسندھ حکومت کی جانب سے مطالبات پر عملی اقدامات میں سست روی اور خیانت کئے جانے پر سندھ بھر میںاحتجاجی مظاہروں،ریلیوں اور یوم دعا کا اعلان کیا ۔

مزید خبریں :