08 مئی ، 2012
اسلام آباد… سپریم کورٹ نے لال مسجد سے ملحقہ سابق مدرسہ جامعہ حفصہ کی تعمیر نو کے مقدمہ میں متبادل اراضی کی ملکیت کے معاملے پر وفاق المدراس سے رائے مانگ لی ہے ۔ چیف جسٹس افتخارچودھری کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے جامعہ حفصہ کی تعمیر نوکے مقدمہ کی سماعت کی۔ سی ڈی اے کے وکیل نے عدالت کو بتایاکہ جامعہ حفصہ کی اصل زمین 7 مرلے تھی، اسے اب سیکٹر ایچ 11 میں متبادل20 کنال اراضی دی جارہی ہے، اضافی زمین دینے کے باعث مدرسے کی عمارت تعمیر کرکے نہیں دی جاسکتی۔ عدالت نے وفاق المدارس کے وکیل افتخار گیلانی سے کہاکہ وہ اپنے موکل سے پوچھ کر بتائیں کہ متبادل جگہ پر ملنے والی اراضی جامعہ حفصہ کے نام ہوگی یا وفاق المدارس کے نام؟ سینئر قانون دان طارق اسد نے عدالت کو بتایاکہ وہ جامعہ حفصہ کی طرف سے وکالت نامہ پیش کریں گے۔مقدمہ کی مزید سماعت اب 14 مئی کو کی جائے گی۔