پاکستان
09 مئی ، 2012

آگسٹا آبدوز اسکینڈل، نئے صدر کا رازوں سے پردہ اٹھانے کا اعلان

آگسٹا آبدوز اسکینڈل، نئے صدر کا رازوں سے پردہ اٹھانے کا اعلان

کراچی…محمد رفیق مانگٹ… فرانس کے نئے صدر فرانسو ا ولاند نے کراچی میں ہلاک ہونے والے فرانسیسی انجینئرز کی ہلاکت کے کیس کو دوبارہ اٹھانے کا عزم کیا ہے اور اس کے پیچھے چھپے رازوں کو بے نقاب کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس حوالے سے فرانس کے سابق صدر نکولس سرکوزی چند دن بعد اپنے صدارتی استثنیٰ کے خاتمے پر شدید پریشانی کا شکار ہیں۔ان کا صدارتی استثنیٰ15جون کی نصف شب ختم ہو رہا ہے اورانہیں 1995میں صدارتی امیداوار ایڈورڈ بالڈور کے ترجمان اور اس وقت کے وزیر بجٹ ہونے کی وجہ سے آگسٹا اآبدوز کیس میں جج کے سامنے پیش ہونا پڑیگا۔ فرانسیسی اخبار’lemonde‘ نے اپنی ایک تفصیلی رپورٹ میں لکھا ہے کہ فرانس کے نئے صدر فرانسو ا ولاند نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ آگسٹا آبدوز سودوں اور کراچی میں حملے میں گیارہ فرانسیسی انجینئرز کی ہلاکت کے کیس کو اٹھائیں گے اور اس کے پیچھے چھپے راز کو افشاں کریں گے۔ کراچی دھماکے کی تحقیق کرنے والے جج ریناڈ ریومبک Renaud Van Ruymbekنے حکم دیا تھا کہ اس کیس کے مالیاتی پہلو پر بھی تحقیق کی جائے اور سربراہ مملکت سے بھی وضاحت طلب کی جائے۔ جج یہ خیال کرتے نظرآتے ہیں 1995میں پاکستان کو فروخت کی جانے والے آگسٹا آبدوزوں اور 1994میں سعودی عرب کو سواری2فریگٹ کی فروخت کے سودوں میں کک بیکس کی ادائیگی کی گئی اوراس کے پیسے صدارتی میداروار ایڈورڈ بلاڈر کی صدارتی مہم میں استعمال میں لائے گئے۔ رپورٹ کے مطابق دس سال قبل کراچی میں ڈائیرکٹوریٹ آف نیول کنسٹرکشن (DCNکے 23ملازمین کی بس پر دہشتگردی کا حملہ کیا گیا جس میں15افرادہلاک ہوئے انمیں 11فرانسیسی بھی شامل تھے جوپاکستان میں آبدوزوں کی تیاری میں مصرف تھے۔ پاکستان نے القاعدہ کے مبینہ ملوث ہونے کا امکان ظاہر کرتے ہوئے فوری تحقیقات کااعلان کیا ۔ سات سال تک اس واقعے کو القاعد اور عسکریت پسندوں سے جوڑا گیا۔ تاہم2009میں انسداد دہشتگردی کے دوججوں نے کیس کا یہ پہلو بے نقاب کیا کہ کراچی میں فرانسیسی انجینئرز کی ہلاکت کی اصل وجہ یہ تھی کہ پاکستان میں کچھ عناصر نے کمیشن کی رقم نہ ملنے پرانتقامی کارروائی کی تھی کیونکہ1995میں صدر شیراک کے منصب صدارت پرآتے ہی انہوں نے کمیشن کی ادائیگی روک دی تھی جب کہ ان کے مخالف امیدوار کو 1995میں صدارتی مہم کے لئے دو ملین ادا کیے گئے۔رپورٹ کے مطابق فرانسیسی انجینئرزکے اہل خانہ نے سابق صدر نکولس سرکوزی سے پاکستان کو اسلحے کی خریدار ی میں ملنے والے کمیشن کے متعلق دریافت کا مطالبہ کیا تھا ،سرکوزی اس وقت وزیر بجٹ تھے۔ فرانسیسی قوانین کے مطابق صدرکی احیثیت سے سرکوزی کو کسی بھی قسم کی گواہی سے استثنیٰ حاصل تھا۔

مزید خبریں :