10 مارچ ، 2025
اسلام آباد ہائی کورٹ نے داڑھی چھوٹی ہونے پر امتحان میں بیٹھنے کی اجازت نہ ملنے کے خلاف درخواست پر تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اخترکیانی نے ہدایات کے ساتھ درخواست مسترد کردی۔
عدالت نے سیکرٹری تعلیم کو 6 ماہ میں مدارس ریگولیشن کے لیے قانون سازی کی تجویز بھیجنے اور ضوابط بنانےکی ہدایت کی ہے۔
فیصلے میں کہا گیا ہےکہ ڈی جی مذہبی تعلیم اور وزارت تعلیم مدارس کے لیے باقاعدہ قواعدوضوابط بنانے میں ناکام رہے، قانون میں دینی مدارس کے تعلیمی معیار، اساتذہ کی قابلیت، نصاب، داخلے اور امتحانی نظام کے اصول وضوابط طےکیے جائیں، ایچ ای سی مدارس کی ڈگریوں کی تصدیق توکر رہا ہے لیکن اس کے لیےکوئی واضح قانونی یا تعلیمی ضابطہ موجود نہیں۔
عدالت کا کہنا ہے کہ ایسا لگتا ہےکہ حکومت نے اس معاملے کو حل کرنے کے بجائے ایک سیاسی حکمت عملی کے تحت التوا میں رکھا ہے، مدارس کا تعلیمی معیاریقینی بنانے کے لیے قانون، طب، انجینیئرنگ اور نرسنگ طرز کا کوئی قانون یا ضابطہ موجود نہیں۔
عدالت نے کہا ہےکہ قومی سطح پرکوئی یکساں تعلیمی نظام موجود نہیں، اس وجہ سے دینی مدارس بغیرکسی قانونی نگرانی کے اپنی پالیسیوں کے مطابق کام کر رہے ہیں، دینی مدارس سے فارغ التحصیل طلبا کو مستقبل میں مشکلات کا سامنا ہوسکتا ہے، مدارس کی ڈگریاں نہ توملک میں مکمل طورپرتسلیم شدہ ہیں اور نہ ہی بین الاقوامی سطح پر۔
عدالت نے فیصلے میں کہا ہےکہ ادارہ کسی مخصوص قانون کے تحت ریگولیٹ نہیں، درخواست گزار کو آئین کے آرٹیکل199 کے تحت تحفظ نہیں دیا جاسکتا۔