11 مئی ، 2015
کراچی......بھتہ خوری، ٹارگٹ کلنگ، گیس اور بجلی کے بحران کے بعد اب کراچی کے شہری پانی کے بحران کا سامنا کر رہے ہیں ۔شہر کے مختلف علاقوں میں لوگ طویل لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے پانی کی بوند بوند کو ترس گئے،پہلے جن علاقوں میں پانی آتا تھا۔اب ان علاقوں میں پانی بالکل نہیں آتا،کراچی کے عوام پانی کی بوند بوند کو ترس گئے ہیں۔شہر میں پانی کا بحران شدت اختیار کرگیا ہے،پانی کے ذحیرے میں کمی ، فراہمی آب کے ناقص نظام اورکراچی کو پانی فراہم کرنے والے پمپنگ اسٹیشنوں کو بجلی کی عدم فراہمی کی وجہ سے شہری،زندگی کی اس بنیادی ضرورت سے محروم ہو گئے ہیں۔گلستان جوہر، نارتھ کراچی، ناظم آباد ،صدر، برنس روڈ ،کھارادر، میٹھادر، رنچھورلائن، سولجربازار، شاہ فیصل کالونی، ملیر ،کھوکھراپار،منظور کالونی، اورنگی ،کورنگی ،لانڈھی ،قیوم آباد ،گلشن اقبال اور ڈیفنس کلفٹن کے علاقے آبی بحران کا شکار ہیں۔ان حالات میں واٹر ٹینکرز مافیا کی چاندی ہوگئی ہے۔ پانی بیچنے والی مافیا یومیہ کروڑوں روپے کما رہی ہے ،ایک اندازے کے مطابق 1000گیلن کے ایک ٹینکر کے 3000سے5ہزارروپے وصول کئے جا رہے ہیں ۔حکومت نے اگرآبی بحران سے نمٹنے کے لئے موثر اقدامات نہ کئے گئے تو شہریوں کو پانی کی شدید کمی کا سامنا کرنا پڑے گا۔