پاکستان
13 مئی ، 2015

13مئی 1978 :پاکستان کی صحافت کا تاریک دن

13مئی 1978 :پاکستان کی صحافت کا تاریک دن

لاہور .......جنرل ضیا کے آمرانہ دور میں آزادی صحافت پر کاری ضربیں لگائی گئیں، درجنوں اخبارات اور جرائد کے ڈیکلریشن منسوخ کئے گئے، باقی ماندہ پر سالہاسال سنسر شپ رہی۔13 مئی 1978 ءکو صحافیوں کو سخت سزاؤں کا سامنا کرنا پڑا،لیکن اپنے قلم کا سر جھوٹ اور فریب کے سامنے جھکنے نہ دیا، بات تو 37 سال پرانی ہے، لیکن اس کے زخم آج بھی تازہ ہیں۔ 13 مئی 1978 ء پاکستان کی صحافت کا تاریک دن ، جب قلم کی پیٹھ کوڑوں سے لہولہان کی گئی۔ آمریت کو للکارنا ،سچائی کا ساتھ ،صحافت کی حرمت برقرار رکھنے کا عزم جرم تھا ۔ آزادی صحافت پر کاری ضربوں کے باوجود قلمکاروں نے سچ لکھنے کی ریت زندہ رکھی،حق کی آواز بلند کرنے کی پاداش میں 3 صحافیوں، خاور نعیم ہاشمی ، اقبال جعفری اور ناصر زیدی کی پیٹھ پر کوٹ لکھپت جیل میں کوڑے برسائے گئے۔ کوڑے مارنے کا حکم دینے والے قلم اور سچائی کا سفر روکنا چاہتےتھے ۔ لیکن ان کا یہ خیال خام ہی ثابت ہوا۔صحافیوں کے قلم تھامنے والے ہاتھ ہتھکڑیوں میں جکڑ دیئے گئے۔ انہوں نے کوڑوں کا درد اور وحشیانہ سزائیں تو برداشت کیں، لیکن اپنے قلم پر آنچ نہ آنے دی ۔ سچ کو سچ ہی لکھا اور آزادی صحافت کے ہیرو کہلائے۔

مزید خبریں :