19 مئی ، 2015
کراچی ........ آج سندھ پولیس سابق صوبائی وزیرداخلہ ذوالفقار مرزاکو گرفتار کرنے کے لئے بیتاب نظر آئی، ذوالفقار مرزا نے گرفتاری سے بچنے کے لئے 8 گھنٹے سے زائد کا وقت کمرہ عدالت میں گزار دیا، پولیس اور مخالفین پر گرجنے برسنے والے ذوالفقار مرزا انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت پہنچے جہاں پولیس نے انکی گرفتاری کے لئے تمام انتطامات کر رکھے تھے۔عدالت آنے والے تمام راستے بند جبکہ ذوالفقار مرزا کی گرفتاری کے لیے اسپیشل کمانڈوز بکتربند کے ساتھ تیار تھے۔ عدالت سے عبوری ضمانت میں توسیع کے بعد ذوالفقار مرزا گرفتاری کے ڈر سے باہر نہیں نکلےاور 8 گھنٹے سے زائد کا وقت گزار دیا۔ ذوالفقار مرزا کی مدد کرنے کیلیے انکی اہلیہ فہمیدہ مرزا بھی انسداد دہشت گردی کی عدالت پہنچ گئیں۔ میڈیا سے گفتگو کرتےہوئے فہمیدہ مرزا کا کہنا تھا کہ حکومت سندھ نے آج قانون اور آئین کی دھجیاں اڑا دی ہیں۔پولیس اہلکار سارا دن بکتربند کے ساتھ تیار رہے لیکن آخر میں انہیں ناکام لوٹنا پڑا۔کیونکہ سندھ ہائی کورٹ نے انکی ذوالفقار مرزا کی پٹیشن پر حکم دے دیا تھا کہ انہیں گرفتار نہ کیا جائے۔ یہ حکم ملتے ہی پولیس اہلکار روانہ ہوگئے اور ذوالفقار مرزا جو اپنی وصیت تک لکھ چکے تھے، وہ پسینہ خشک کرتے ہوئے اپنی اہلیہ کے ساتھ گھر روانہ ہوگئے۔