پاکستان
19 مئی ، 2015

ایف آئی اے کا چھاپہ،ایگزایکٹ کا راولپنڈی آفس سیل

ایف آئی اے کا چھاپہ،ایگزایکٹ کا راولپنڈی آفس سیل

اسلام آباد.......وفاقی وزیر داخلہ کے حکم پر ایف آئی اے نے آئی ٹی کمپنی ایگزیکٹ کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے اہم ریکارڈ قبضے میں لے لیا،22ملازمین کو حراست میں لے کر راول پنڈی کا آفس سیل کر دیا گیا ، ایف آئی اے نے تحقیقات میں ایف بی آر سے بھی مدد مانگتے ہوئے کہا ہے بظاہر ایسا لگتا ہے کہ ایگزیکٹ کالے دھن سے سرمایہ کاری کر رہی ہے ۔ ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کی ٹیم پہنچی ایگزیکٹ کے آفس اور کمپیوٹرز سمیت اہم ریکارڈ قبضے میں لے لیا۔ایگزیکٹ کا آفس کر دیا گیا ہے سیل ۔کمپیوٹرز کا کیا جا ئے گا فرانزک تجزیہ ۔ایف آئی اے والے ایگزیکٹ کے ریجنل ڈائریکٹر کرنل ریٹائرڈ جمیل احمد سمیت 22 ملازمین کو تفتیش کے لیے ساتھ لے گئے۔ان ملازمین کو انہی کی گاڑیوں میں بٹھا کر ایف آئی اے کے اقبال ٹاؤن آفس منتقل کیا گیا ۔ ذرائع کے مطابق ایگزیکٹ کے ریجنل ڈائریکٹر کرنل ریٹائرڈ جمیل احمد نے بیان دیا ہےکہ ان کی کمپنی سافٹ ویئر تیار کرتی ہے ، جعلی ڈگریوں کا معاملہ ان کے علم میں نہیں ، ایگزیکٹ کمپنی کسی غیر قانونی دھندے میں ملوث ہے اور نہ ہی کوئی قانون توڑا ہے ۔ ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے طاہر تنویر کے مطابق ایگزیکٹ کے خلاف تحقیقات ابھی ابتدائی مراحل میں ہیں۔ذرائع کے مطابق ایف آئی اے نے ایف بی آر کو بھی خط لکھ کر ایگزیکٹ کے خلاف تحقیقات میں مدد مانگ لی ہے ۔ ذرائع کے مطابق ایف آئی اے کے خط میں کہا گیا ہے کہ ایگزیکٹ کمپنی کی جعلی ڈگریوں کا معاملہ سنگین ہے، ایف بی آر ایگزیکٹ کے تمام اثاثوں کی تفصیلات فراہم کرے ۔ خط میں کہا گیا ہے کہ ایگزیکٹ نے لبیک کے نام سے بھی ایک کمپنی رجسٹرڈ کرا رکھی ہے اور پیڈ اپ کیپٹل صرف 70 لاکھ روپے ظاہر کر رکھا ہے ، بظاہر لگتا ہے کہ ایگزیکٹ کالے دھن سے سرمایہ کاری کر رہی ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے امریکی اخبار نیویارک ٹائمز میں آئی ٹی کمپنی ایگزیکٹ کے بارے میں رپورٹ کا نوٹس لیتے ہوئے ایف آئی اے کو حکم دیا تھا کہ جعلی ڈگریوں کے اس اسکینڈل کی تحقیقات کی جائیں ۔

مزید خبریں :