پاکستان
21 مئی ، 2015

کراچی میں ایف آئی اے کا ايگزیکٹ کے دفتر پر پھر چھاپا

کراچی میں ایف آئی اے کا ايگزیکٹ کے دفتر پر پھر چھاپا

کراچی.......کراچی میں ایف آئی اے نے ايگزیکٹ کے دفتر پر پھر چھاپا مارا ہے اور اہم دستاویزات، جعلی ڈگری، سرٹیفکیٹ اور مہریں بنانے والی مشینیں اور مزید کئی کمپیوٹر قبضے میں لے لیے ہیں۔ ایگزیکٹ کے سربراہ شعیب شیخ کو طلبی کے باوجود پیش نہ ہونے پر نوٹس جاری کردیا گیا۔ آئے نہ تھے کہ جانے کے سامان ہوگئے، سرکار آپ تو میرے اوسان ہوگئے، موجودہ صورتحال میں یہ شعر ایگزیکٹ کے چیف ایگزیکٹو شعیب شیخ کی شخصیت پر ایک دم فٹ بیٹھتا ہے، وہ نہ صرف میڈیا میں اپنے اوپر لگنے والے سنگین الزامات کا تسلی بخش جواب دینے میں ناکام رہے، بلکہ اس حوالے سے متعلقہ اداروں کا سامنا کرنے سے بھی گریزاں ہیں۔ ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل کے حکام کے مطابق شعیب شیخ کو ایگزیکٹ پر عائد الزامات کی وضاحت کیلئے جمعرات کی صبح 11بجے طلب کیا گیا تھا مگر وہ اپنا بیان ریکارڈ کرانے پیش نہیں ہوئےاتمام حجت کیلئے انہیں پیشی کیلئے مزید 48گھنٹے کی مہلت دی گئی ہے۔ ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ پہلے نوٹس پر پیش نہ ہونے کی صورت میں شعیب شیخ کو 3 نوٹس جاری کئے جا سکتے ہیں۔ تاہم شعیب شیخ اگر تیسرے نوٹس کے باوجود بھی پیش نہ ہوئے تو انہیں عدالت کے ذریعے طلب کیا جائے گا۔ دوسری جانب ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل کی ٹیم نے کراچی میں ایگزیکٹ کے ہیڈ آفس سے جعلی ڈگریاں اورسرٹیفیکیٹ قبضے میں لے لیے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ قبضے میں لیے جانے والے سرٹیفیکیٹ اور ڈگریاں طلبا کو جاری کی جانی تھیں۔قبضے میں لی جانے والی تعلیمی اسناد میں یونیورسٹی اور ہائیر کالجز کی سرٹیفیکیٹ شامل ہیں۔ ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل کے حکام نے بتایا کہ ایگزیکٹ کے دفتر سے اسٹیمپ بنانے والی الیکٹرونک مشین بھی قبضے میں لی گئی ہے۔

مزید خبریں :