21 مئی ، 2015
کراچی......سندھ اسمبلی میں سروس ٹریبونلز بل 2015ء اتفاق رائے سے منظور کرلیا گیا۔ ارکان اسمبلی نے سانحہ صفورا گوٹھ میں ملوث دہشت گردوں کی گرفتاری پر سکیورٹی او ر انٹیلی جنس اداروں خصوصاً سندھ پولیس کی کارکردگی کو سراہنے کی قرارداد بھی متفقہ طور پر منظور کی۔ سندھ اسمبلی کا اجلاس اسپیکر آغا سراج درانی کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس کے دوران سندھ سروس ٹریبونلزبل 2015 ء کی اتفاق رائے سے منظوری دی گئی، جس کے تحت سندھ سروس ٹریبونل کے دو ارکان میں سے ایک حاضر سروس ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنز جج ہو گا جبکہ دوسرا حاضر سروس 20 گریڈ کا سول سرونٹ ہو گا۔ دونوں ارکان کا تقرر تین سال اور صرف ایک مدت کے لیے ہوگا۔ وقفۂ سوالات کے دوران وزیر برائے اقلیتی امور گیان چند ایسرانی نے بتایا کہ سکھر میں تاریخی سادھ بیلو کی مرمت کے لیے رواں مالی سال کے دوران 8 کروڑ 35 لاکھ روپے جاری کیے گئے تھے لیکن یہ رقم استعمال نہ ہو سکی، اس معاملے کی انکوائری کی جارہی ہے۔ ایم کیو ایم کے رکن محمد حسین خان کی بلدیہ عظمیٰ کراچی میں قواعد سے ہٹ کر عارضی بھرتیوں سے متعلق تحریک التواء خلاف ضابطہ قرار دے دی گئی بعد میں اجلاس غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کر دیا گیا۔