22 مئی ، 2015
اسلام آباد........فافن کے مدثر رضوی نے انتخابی دھاندلی کے جوڈیشل کمیشن کو بتایا ہے کہ 218 حلقوں میں فافن اور الیکشن کمیشن کے نتائج ایک جیسے جبکہ 18 حلقوں کے نتائج میں فرق تھا۔مبینہ دھاندلی کے کمیشن میں فافن کے مدثر رضوی پر پی ٹی آئی کے وکیل عبدالحفیظ پیرزادہ نے جرح کی ، مدثر رضوی نے کمیشن کو بتایا کہ فافن نے 264 حلقوں کے نتائج تیار کیے ۔ 218 حلقوں میں فافن اور الیکشن کمیشن کے نتائج ایک جیسے تھے۔ 46 میں سے 18 حلقوں میں ہارنے والے امیدوار کی پوزیشن میں کچھ فرق آیا۔فافن کے نتائج میں 118 حلقوں میں مقابلہ اتنا سخت تھاکہ جیتنے والا ہار بھی سکتا تھا۔مدثر رضوی نے یہ بھی بتایا کہ ایاز صادق نے انہیں ٹیلی فون کیا اور حلقہ این اے 122 سے متعلق رپورٹ پر برہمی کا اظہار کیا۔ ن لیگ کے وکیل کے پوچھنے پر انہوں نے واضح کیا کہ ایاز صادق اس وقت اسپیکر نہیں تھے ۔ مدثر رضوی نے بتایا کہ فافن کو وفاق اور صوبائی حکومتوں سے کوئی گرانٹ نہیں ملتی ، فافن کی فنڈنگ امریکہ ، رطانیہ اور یورپی یونین سے آتی ہے۔