26 مئی ، 2015
کراچی.......کراچی میں ہر ہفتے کئی ٹن ضعیف قرآنی اور دیگر مقدس اوراق شہری سڑک کنارے چھوڑ جاتے ہیں۔ شہر بھر سے جمع ہونے والے بوسیدہ قرآنی صفحات کو تلف کرنا بہت اہم کام ہے ۔ سڑک کنارے فٹ پاتھ پر رکھے بورے، کیا آپ اندازہ لگا سکتےہیں ان کے اندر کیا ہوگا۔نہ ہی یہ کوئی اناج کےبورے ہیں اور نہ ہی مٹی اور بجری کے بلکہ ان میں ہماری مقدس کتاب قرآن مجید کے بوسیدہ نسخے اور اوراق ہیں،جنہیں شہری سڑک کنارے چھوڑ جاتے ہیں۔ انجمن تحفظ مقد س اوراق وہ ادارہ ہے جو شہر میں جگہ جگہ سڑک کنارے رکھے ان قرآنی اوراق کو جمع کرنے کاکام کرتا ہے۔اس انجمن کے سربراہ حاجی محمد قاسم کا کہنا ہے کہ شہریوں کو چاہیے کہ سڑک کنارے انہیں رکھنے کے بجائے انجمن کے دفتر تک پہنچادیں۔ رنچھوڑ لائن میں واقع اس انجمن کے دفتر میں ان بوروں سے بوسیدہ قرآنی پرزے اور درست حالت میں موجود نسخوں کو علیحدہ کیا جاتاہے۔ بوسیدہ قرآنی اوراق کو کے پی ٹی کے بحری جہازوں تک پہنچایا جاتا ہے جہاںسمندر میں لے جاکر انہیں تلف کردیا جاتا ہے۔ کمشنر کراچی شعیب احمد صدیقی کا کہنا ہے کہ قرآن کے مقدس اوراق کی حفاظت کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھانے کی کوشش کریں گے۔ بوسیدہ قرآنی نسخوں کو درست انداز میں تلف کرنا انتہائی اہم ہے۔ لہٰذا ضرورت اس امر کی ہے کہ اس حوالے سے عوام کو درست آگاہی فراہم کی جائے۔ قرآن ہمارے دین کی بنیاد ہے لہٰذا نہ صر ف ہر مسلمان پر فرض ہے کہ بوسیدہ قرآنی ارواق کو بے حرمتی سے بچائے بلکہ ان کی حفاظت کے لیے حکومتی سطح پر بھی اقدامات ہونے چاہیے۔ے