26 مئی ، 2015
کراچی........فراڈ یونیورسٹی کے تمام معاملات کا ذمے دار ہونے کا دعویٰ کرنے والا شخص بھی فراڈ نکلا، مڈل پاس شخص امریکی عدالت کو دیے گئے بیان میں ایگزیکٹ سے تعلق سے انکار کرتا رہا لیکن حقیقت میں وہ ایگزیکٹ ہی کا چپراسی تھا ،سلیم قریشی ایگزیکٹین ہی تھا اور جیو نیوز نے کراچی میں اس کا سراغ لگالیا ہے۔ سلیم قریشی ایگزیکٹ کراچی سے چلائی جانے والی فراڈ بیلفرڈ یونیورسٹی کیخلاف امریکی عدالت میں چلنے والے مقدمہ میں تمام معاملات کا ذمہ دار بن کر پیش ہوا تھا اور اس نے اپنے بیان میں ایگزیکٹ سے تعلق کی نفی کی تھی لیکن جیو نیوز اس کے گھر تک پہنچ گیا۔ جیو نیوز نے سلیم قریشی کے گھر کا پتہ امریکی عدالت کے تحریری حکم سے حاصل کیا جو قیوم آباد کی گلی نمبر ڈی 31کا مکان نمبر 24تھا لیکن یہ پتہ غلط تھا۔ جیو نیوز نےہمت نہیں ہاری اور بالآخر سلیم قریشی کا گھر ڈھونڈ نکالا۔سلیم قریشی گھر پر موجود نہیں تھا لیکن اس کے بھائی نے بہت کچھ بتادیا۔جیو نیوز کی ٹیم کورٹ آرڈر میں بتائے گئے ایڈریس قیوم آباد کی گلی D-31 کے مکان نمبر 24 کو ڈھونڈنے نکلے تو جعلی ڈگریوں کے کاروبار میں ملوث سلیم قریشی کا پتہ بھی جعلی نکلا اور خود کو کراچی کے علاقے قیوم آباد کی گلی نمبر B-31 کے مکان نمبر24کا رہائشی ظاہر کیا،یہ جاننے کے لیے کہ آخر سلیم قریشی رہتا کہا ں تھا ہم اس کے بتائے گئے ایڈریس پر پہنچے، لیکن حیرت انگیز طور پر B اور D کے بتائے گئے ان ایڈریس پر اس شخص کا کوئی وجود نہیں ہے اور علاقہ مکین بھی کسی سلیم قریشی کو نہیں جانتے، قیوم آباد کے ڈی بلاک میں صرف 7گلیاں ہیں، گلی نمبر 31 ہے ہی نہیں،اے بی سی بلاکس میں گلیاں تو 32ہیں سلیم قریشی کا پتہ وہاں بھی نہ لگ سکا۔ ثابت ہوا کہ کہ ایگزیکٹ کمپنی کا فراڈ صرف جعلی ڈگریوں تک ہی محدود نہیں بلکہ ایگزیکٹ کی جعل سازی کا چرچا اب گلی اور گھروں تک پہنچ گیا ہے۔