پاکستان
23 جون ، 2015

اسپینمیں شہریت کا معاملہ:پاکستانیوں کی وزیر اعظم سے اپیل

اسپینمیں شہریت کا معاملہ:پاکستانیوں کی وزیر اعظم سے اپیل

بارسلونا.......شفقت علی رضا.......سفارت خانہ پاکستان میڈریڈ کی جانب سے بھی 21سال تک پاکستانی بچے اپنے والدین پر انحصار کرتے ہیں جس کا سر ٹیفیکیٹ ’’ایشو‘‘ نہ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔تفصیلات کے مطابق بارسلونا میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کے وفود نے قونصل جنرل بارسلونا مراد اشرف جنجوعہ سے بارہا ہونے والی ملاقاتوں میں پاکستانی بچوں کے والدین پر انحصار کے حوالے سے ایشو کئے جانے والے سرٹیفیکیٹ کے اجراء کا مطالبہ کیا اور ساتھ پاکستان کی شہریت کے 1951ءکے ایکٹ کی کاپی بھی دکھائی جس میں لکھا گیا ہے کہ پاکستانی بالغ کے لئے 21سال تک کی عمر ہے اور ایک سال پہلے 2014تک قونصلیٹ جنرل آف پاکستان آفس بارسلونا سے یہ سرٹیفیکیٹ اشو ہوتا رہا ہے ۔جس کے جواب میں قونصل جنرل کا کہنا ہے کہ اس ایکٹ کی ترمیم پرویز مشرف دور میں ہو چکی ہے لہذا میں یہ سر ٹیفیکیٹ اشو نہیں کر سکتا ،وفد میں شامل معززین نے کہا کہ 2005میں اگر ترمیم ہوئی تھی تو 2014 تک یہ سرٹیفیکیٹ کیوں اشو ہوتا رہا ہے ؟اس کے جواب میں قونصل جنرل کا کہنا تھا کہ میں اس کے بارے میں کچھ نہیں کہنا چاہتا ۔قونصل خانہ سے انکار کے بعد پاکستانی کمیونٹی نے سفارت خانہ پاکستان سے رابطہ کیا ، جہاں سفیر پاکستان رفعت مہدی نے کہا کہ میں ایک یا دو دن تک اس بات کا جواب دونگا ۔دو دن بعد سفیر پاکستان نے کہا کہ میں نے قونصل جنرل بارسلونا ، پاکستان میں وزارت داخلہ اور فارن منسٹری سے تصدیق کر لی ہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ سرٹیفیکیٹ اشو نہیں کیا جا سکتا ۔کمیونٹی کا کہنا ہے کہ سفارت خانہ پاکستان اور قونصلیٹ آفس بارسلونا میں پاکستان سے پاسپورٹ کی تصدیق کا عمل چھ سے دس مہینوں پر محیط ہے پھر ایک ہی دن میں پاکستان کے ایکٹ کی تصدیق کرانا کیسے ممکن ہوا ؟ واضح رہے کہ اس وقت ہسپانوی شہریت لینے والے پاکستانیوں کے سیکڑوں بچے 18سال سے زیادہ عمر کے ہو چکے ہیں اور ان کو ہسپانوی شہریت دلانے کے لئے ایک سرٹیفیکیٹ کی ضرورت ہوتی ہے جس میں لکھا جاتا ہے کہ پاکستانی بچے اپنے والدین پر 21سال تک انحصار کرتے ہیں، اگر یہ سرٹیفیکیٹ اشو نہ کیا جائے تو والد کے پاس ہسپانوی شہریت ہونے کے باوجود بچے کو شہریت سے محروم رہنا پڑتا ہے جب تک کہ وہ بچہ یہ ثابت نہ کر دے کہ وہ اسپین میں مسلسل دس سال سے رہ رہا ہے ۔پاکستانی کمیونٹی کے معززین کا کہنا ہے کہ ہسپانوی معاشرے اورقانون میں اسپینش بچے کے والدین پر انحصار کی عمر 21 سال ہے ، اسی طرح اسپین کے 12صوبوں میں سے کسی بھی صوبے میں پاکستانی بچوں کی شہریت کے حوالے سے 21سالہ سرٹیفیکیٹ نہیں مانگا جاتا ،بارسلونا چونکہ صوبہ کاتالونیا کا دارلحکومت ہے اس لئے بارسلونا کی حکومت نے قونصلیٹ آفس سے 21سالہ سرٹیفیکیٹ مانگا ہے جس سے ثابت ہو سکے کہ پاکستان میں بچے اپنے والدین پر 21سال کی عمر تک انحصار کرتے ہیں ،لیکن یہ سرٹیفیکیٹ دینے سے انکار کیا جا رہا ہے۔اسپین میں پاکستانی کمیونٹی کی ایک لاکھ 5ہزار کے قریب تعداد آباد ہے جن میں سے 70ہزار پاکستانی بارسلونا اور اس کے گرد و نواح میں رہتے ہیں۔اسپین میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کے معززین نے وزیر اعظم نواز شریف ، مشیرخارجہ سرتاج عزیز اور طارق فاطمی سے اپیل کی ہے کہ ہمارے بچوں کے بہتر مستقبل کے لئے ہسپانوی شہریت رکھنے والے پاکستانیوں کے بچوں کو 21سال تک والدین پر انحصار کرنے کا سرٹیفیکیٹ اشو کرنے کے احکامات صادر فرمائے جائیں ۔

مزید خبریں :