29 جون ، 2015
لندن.......متحدہ قومی موومنٹ کے قائدالطاف حسین نے واضح اوردوٹوک الفاظ میں کہاہے کہ میں اللہ کی قسم کھاکر حلفیہ بیان دیتاہوں کہ ایم کیوایم کا بھارتی ایجنسی را سے کوئی تعلق نہیں ہے، را پاکستان کی دشمن ہے اورجوپاکستان کادشمن ہے ایم کیوایم اس کی دشمن ہے ۔میں تمام ترمظالم کے باوجود یقین دلاتا ہوں کہ اگر بھارت یا را نے پاکستان کے خلاف کوئی منصوبہ بندی کی اور پاک فوج کو بھارت سے لڑنا پڑا تو ایم کیوایم کے کارکنان ، پاکستان کے دفاع کیلئے پاک فوج کے شانہ بشانہ لڑنے کیلئے تیار ہیں ۔ ہم پاکستان سے سچی اورغیرمشروط محبت کرتے ہیں،پاکستان ہماراوطن تھا،پاکستان ہماراوطن ہے اورہمیشہ رہے گا،ہم اس وطن کوچھوڑکرکہیں اورجانے والے نہیں ہیں۔ انہوںنے کہاکہ رابطہ کمیٹی غورکررہی ہے کہ ظلم وبربریت کے خلاف دھرنے کا اعلان کیاجائے لہٰذا ذمہ داران اس کی تیاری کرلیں۔الطا ف حسین نے ان خیالات کااظہارآج لال قلعہ گراؤنڈ عزیزآباد میں اراکین رابطہ کمیٹی ، حق پرست سینیٹرز،ارکان قومی وصوبائی اسمبلی اور مختلف شعبہ جات کے ذمہ داران کے اجلاس سے ٹیلی فون پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ الطاف حسین نے کہاکہ ایم کیوایم کی حق پرستانہ جدوجہد کو 37 برس گزرچکے ہیں اور ان برسوں کے دوران تحریکی کارکنان اور ہمدردوںنے انگنت نشیب وفراز کا سامنا کیا ، حقوق کی جدوجہد کی پاداش میں مہاجربستیوں پر مسلح حملے کیے گئے ، حملہ آور قانون نافذ کرنے والوں کو قانون اداروںکے اہلکاروںکی سرپرستی حاصل تھی لہٰذا مہاجربستیوں پر حملے کرنے والوں کو گرفتارکرنے کے بجائے ان حملوں سے متاثرہ افراد کے گھروں پر چھاپے مارکر خواتین اوربزرگوں کی بے حرمتی کی گئی اور نوجوانوںکو ایسے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔الطاف حسین نے اجلاس کے شرکاء سے دریافت کیا ۔کہ کیا مہاجروںنے کسی سندھی، بلوچ، پختون ، پنجابی یادیگر قومیت کی بستی پر مسلح حملہ کیا ؟مہاجروں کے ساتھ قیام پاکستان کے وقت سے ہی تعصب اورعصبیت کا مظاہرہ کیاجاتارہا ہے ، اردوبولنے والے مہاجروں پر سرکاری ملازمتوں اور اعلیٰ تعلیمی اداروں کے دروازے بند کردیئے گئے تھے ،سندھ میں کوٹہ سسٹم 1973ء کو نافذ کیا گیا۔حقیقت یہ تھی کہ گاؤں دیہات پورے ملک میں تھے لیکن دیہی آبادی کی ترقی کی آڑ میں کوٹہ سسٹم صرف سندھ میں نافذ کیا گیا ۔ انہوں نے کہاکہ سانحہ مشرقی پاکستان کے بعد ملک میں چار صوبے بنے ،کہاجاتا ہے کہ صوبے انتظامی بنیادوں پر قائم کیے گئے جوکہ تاریخی جھوٹ ، مکروفریب اور دھوکہ ہے ،حقیقت یہ ہے کہ یہ تمام صوبے خالصتاً لسانی بنیادوں پر قائم کیے گئے ۔ وقت کا تقاضا ہے کہ اب نئے سندھی اور پرانے سندھی سب متحد ہوجائیں ، صوبے سے کوٹہ سسٹم کا خاتمہ کیاجائے اورصوبے میں سرکاری ملازمتوں کیلئے خالصتاً میرٹ کا نظام نافذ کیاجائے ۔ انصاف کے ساتھ سندھ کے شہری علاقوںمیں بھی ترقیاتی فنڈز تقسیم کیے جائیں ، پانی ، بجلی اورگیس کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹی وی پر خودساختہ بیانات نشر کرکے تمام محب وطن پاکستانیوں کوصرف ایم کیوایم سے متنفر ہی نہیں کیاجارہا بلکہ یہ بھی ثابت کرنے کی کوشش کی جارہی ہے کہ ایم کیوایم ملک دشمن جماعت اور غیرملکی ایجنٹ ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ بانیان پاکستان کی اولادوں پر یہ جھوٹے الزامات لگانے والے تجزیہ نگار خود غیرملکی ایجنٹ ہیں۔بارہا کہہ چکا ہوں کہ پانچ کروڑ سے زائد مہاجر ایم کیوایم کے پرچم تلے متحد ومنظم ہیں ، اگر’’مائنس الطاف‘‘ فارمولے کے تحت الطاف حسین کو سازش کے ذریعہ قیادت سے ہٹایا گیا ان کروڑوں منظم مہاجر تو کجا اس اجلاس کے شرکاء تک کو ایک پرچم تلے متحد نہیں رکھا جاسکے گا اور یہ مجمع ٹکڑیوں میں بٹ کر اپنے طورپر فیصلے کرنے لگے گا۔ یہ کوئی دھمکی نہیں ہے بلکہ سمجھانے کی کوشش ہے کہ ابھی قوم ایک پرچم تلے متحد ہے اور اپنے قائد پریقین رکھتی ہے ، عوام کے دلوں میں اللہ تعالیٰ نے محبت ڈالی ہے اور یہ کسی انسان کے بس کی بات نہیں ہوتی ۔ میرے ساتھیوں کی اکثریت میری بات مان لیتی ہے اگر مجھے حملہ کرکے ، قتل کرکے یا سازش کرکے قیادت سے ہٹایا جائے گا پھر ان کروڑوں عوام کو سمجھانے والا کون ہوگا؟ آج عوام کو ڈرایا جارہا ہے کہ زکوٰۃ فطرہ کی رقم ایم کیوایم کو نہ دی جائے ، اس سے قبل این اے 246 کے ضمنی الیکشن میں کہاگیاکہ ایم کیوایم کو ووٹ نہ دیئے جائیں ۔انہوں نے کہاکہ فوجی جنرل کا یہ کام نہیں ہے کہ کس جماعت میںکتنے گروپ ہونے چاہئیں بلکہ اس کا کام یہ ہوتا ہے کہ اپنے ملک کا دفاع کیسے ہونا چاہیے ۔ الطاف حسین نے کہاکہ اگر ہمارے صفوں میں سماج دشمن عناصر کی موجودگی کی اطلاع ہے تو ہمیں اعتماد میں لیاجائے ، ہم ایسے عناصر کو اپنی تحریک سے نکال دیں گے کیونکہ جرائم پیشہ عناصر کیلئے ایم کیوایم میں کوئی گنجائش نہیں ہے ۔ الطاف حسین نے ٹی وی چینل کے مالکان کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ آپ ایم کیوایم کے خلاف جتنے چاہیں گمراہ کن پروپیگنڈے کرلیں لیکن میں آج حلفیہ اور قسمیہ کہتاہوں کہ ایم کیوایم یا الطاف حسین کا ’’را‘‘ سے کوئی تعلق نہیں ہے، ہم نہ تو را کے ایجنٹ ہیں اورنہ ہماری را سے دوستی ہے ۔ انڈیا اور اس کی خفیہ ایجنسی را پاکستان کی دشمن ہے اور جو پاکستان کا دشمن ہے وہ ایم کیوایم کا بھی دشمن ہے ۔