10 جولائی ، 2015
اوفا.........بھارت کی خواہش پرروس کے شہر اُوفا میں پاک بھارت وزرائےاعظم کی ملاقات ہوئی ہے۔ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے خطے سے دہشتگردی کے خاتمے کا عزم کیا جبکہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے دورہ پاکستان کی وزیراعظم نواشریف کی دعوت بھی قبول کرلی ،روس کے شہر اوفا میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس کے موقع پر ہونے والی پاک بھارت وزرائے اعظم کی ملاقات تقریبا ایک گھنٹہ جاری رہی۔ ملاقات میں وزیر اعظم نوازشریف کے ساتھ مشیر خارجہ سرتاج عزیز اور معاون خصوصی طارق فاطمی میں بھی موجودتھےجبکہ بھارتی سیکرٹری خارجہ،قومی سلامتی کےمشیراورترجمان وزارت خارجہ نے وزیر اعظم نریندر مودی کی معاونت کی ۔ملاقات کےبعد پاک بھارت سیکریٹری خارجہ نے مشترکہ اعلامیہ پڑھ کر سنایا ، سیکریٹری خارجہ اعزاز احمد چودھری نے بتایا کہ دونوں سربراہوں کے درمیان ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوئی ، جس میں دو طرفہ تعلقات اور علاقائی صورتحال پر بات ہوئی ، دونوں سربراہوں نے اتفاق کیا کہ امن کو یقینی بنانا اور ترقی کو فروغ دینا پاکستان اور بھارت کی مجموعی ذمہ داری ہے ، دونوں ملکوں کے درمیان تمام غیر معمولی ایشوز پر بات کرنے پرا تفاق ہوا ہے ، ملاقات میں ہر قسم کی دہشت گری کی مذمت کی گئی اور جنوبی ایشیا کو دہشت گردی سے پاک کرنے کے لیے ایک دوسرے سے تعاون پر اتفاق کیا گيا ۔اس موقع پر بھارت سیکریٹری خارجہ نے مشترکا اعلامیہ کے مزید نکات بتائے اور کہاکہ دونوں ملکوں نے دہشت گردی سے جڑے معاملات کے حل کے لیے ایک دوسرے کی نیشنل سیکیورٹی ایجنسی کی میٹنگز پر اتفاق کیا ہے ۔پندرہ دن کے اندر ایک دوسرے ملک کی تحویل میں تمام ماہی گیرں کی رہائی پر اتفاق ہوا ہے ۔مذہبی رسومات کے لیے ایک دوسرے کے ملکوں میں زائرین کو سہولیات دینے پر اتفاق ہوا ہے ۔ممبئی حملوں کے کیس کو تیزرفتاری سے حل کرنے اور آوازوں کے نمونے سمیت اضافی معلومات دینے پر اتفاق ہوا ہے ۔بھارتی سیکریٹری خارجہ نے بتایا کہ نریندر مودی نے نوازشریف کی دورہ پاکستان کی دعوت قبول کرلی ہے اور وہ اگلے سال سارک کانفرنس میں شرکت کے لیے پاکستان آئیں گے۔