13 جولائی ، 2015
کراچی.... رفیق مانگٹ....... بھارتی اخبار”ٹائمز آف انڈیا“ کے مطابق امریکا نے بھارت کے ساتھ جون میں نئے دس سالہ انتہائی مہنگے دفاعی فریم ورک اور گزشتہ آٹھ برس میں دس ارب ڈالر کے دفاعی معاہدے کرکے روس،اسرائیل اور فرانس کو پیچھے چھوڑ دیاہے۔گزشتہ چار سال میں امریکا بھارت کو اسلحے کا سب سے بڑا سپلائرز بن گیا۔ امریکا سے فضائیہ کے لئے ایک ارب چالیس کروڑ ڈالر مالیت کے22 اپاچی جنگی ہیلی کاپٹروں کے معاہد ے کے بعد اب بھارت اپنی آرمی کے لئے 39اپاچی ہیلی کاپٹروں کا آرڈر دے رہاہے۔2011میں چار ارب دس کروڑ ڈالر مالیت کے دس سی 17گلوب ماسٹر تھری ایئرکرافٹ کے علاوہ دو ارب ڈالر کے مزیدچھ سی 17کا آرڈر دیا جا رہاہے۔2009میںدوارب دس کروڑ ڈالر مالیت کے آٹھ پی 81طیاروں کے علاوہ ایک ارب ڈالر کے چار مزید پی 81طیارے لیے جا رہے ہیں۔ پینٹاگون اور ساو¿تھ بلاک آئندہفتے 77کروڑ ڈالر کے ایم 777الٹرا لائیٹ ہویٹزر معاہدے پر بات چیت کریں گے جن میںحکومتی سطح کے معاہدے میں145 آرٹلری گنیں جنہیں بھارت میں تیار کیا جانا ہے۔ بوئنگ سے2ارب 50کروڑ ڈالر مالیت کے 22 اپاچی جنگی ہیلی کاپٹر اور 15 چینوک ہیوی لفٹ ہیلی کاپٹر کے سودے کا اب وزارت خزانہ جائزہ لے رہی ہیں۔فوجی موبائل جنریٹرز اور کیمیائی حیاتیاتی جنگ سے تحفظ کےلئے لباس کے منصوبوں کے معاہدوں کو حتمی شکل دی جاچکی ہے،اس کے ساتھ ریوین منی جاسوس ڈرون اور سی 130J سپر ہرکیولس جہازوں کے معاہدے بھی حتمی مراحل میں ہیں۔امریکا نے بھارت کو اسلحے کا سب سے بڑے سپلائرز کی پوزیشن کونئے دفاعی معاہدوں اور مشترکہ منصوبوں سے مزید مضبوط کرلیا ہے۔2007کے بعد بھارت نے امریکا سے دس ارب ڈالر کے فوجی سازوسامان کے حصول کے معاہدے کیے۔اخبار کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی وزیر دفاع منوہر پریکر کی قیاد ت میں منگل کو دفاعی خریداری کونسل (DAC) کا اجلاس ہو رہا ہے جس میں ایک ارب ڈالر کے طویل رینج کے چار مزید میری ٹائم گشتی جہاز پی8I کے حصول کی منظوری دیئے جانے کا امکان ہے۔معاہدہ مذاکرات کمیٹی (CNC) نے اپنا کام مکمل کر لیا ہے ڈی اے سی کی منظوری کی ضرورت ہے ،یہ سودا سیکورٹی سے متعلق کابینہ کمیٹی (سی سی ایس) کے سامنے حتمی پیش ہونے سے قبل وزارت خزانہ کے پاس جائے گا۔یہ فالو آن معاہدہ 2009 میں نیوی کے لئے بوئنگ سے کیے گئے دو ارب دس کروڑ ڈالر کے آٹھ P-8Is میں سے سات طیارے ملنے کے بعد کیا گیا ہے،ان سات کوتامل ناڈو میں اراکونم نیول ایئر اسٹیشن پر تعینات کیا گیا ہے،یہ ہارپون بلاک II میزائل، ایم کے 54ہلکے ٹارپیڈوز اور راکٹس سے لیس ہیں یہ جنگی جہازوں اور آبدوزوں پر نظر رکھتے ہیں۔