15 مئی ، 2012
کوئٹہ…کوئٹہ میں آل پاکستان کلرکس ایسوسی ایشن بلوچستان کے زیراہتمام کارکنوں کی مطالبات کے حق میں نکالی گئی احتجاجی ریلی پر پولیس کی شیلنگ، ایپکا کے صوبائی صدر سمیت پچاس سے زائد مظاہرین کو گرفتار کرلیاگیا۔کوئٹہ میں ایپکا بلوچستان کی جانب سے ملازمین کے ہاؤس ریکوزیشن میں اضافے اور ہائرنگ کی یکساں سہولتور کنوینس الاؤنس میں اضافے اور دیگر مطالبات کے حق میں دوپہر کو بلدیہ پارک سے احتجاجی ریلی نکالی گئی، ریلی کے شرکاء شاہراہ اقبال، انسب روڈ اور پرنس روڈ سے ہوتی ہوئی زرغون روڈ پر ہاکی چوک پہنچی جہاں سے مظاہرین وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ جانا چاہتے تھے تاہم چوک پر خاردار تاریں لگاکر اور رکاوٹیں کھڑی کرکے انہیں آگے جانے سے روک دیا گیا، مظاہرین نے مطالبات کے حق میں ہاکی چوک پر ہی دھرنا دے دیا، تین گھنٹے تک مظاہرے کے بعد ایپکا رہنماوں نے مطالبات کے پورا کرنے کیلئے پندرہ منٹ کا الٹی میٹم دیا اور کہا کہ مطالبات نہ مانے جانے کی صورت میں وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ کا گھیراؤ کیا جائے گا، جس کے کچھ دیر بعد پولیس نے ایپکا مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے ہاکی چوک پر آنسو گیس کی شیلنگ کردی، اس دوران احتجاج کی کوریج کرنے والے میڈیا کے نمائندوں پر بھی آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی،بعد میں پولیس نے ایپکا بلوچستان کے صدر داد محمد بلوچ سمیت پچاس سے زائد 12مظاہرین کوگرفتار کرلیا،بعد میں منتشر ہوجانے والے مظاہرین نے کارکنوں کی گرفتاری کے خلاف سائنس کالج چوک پر احتجاج کیا اور ٹائر جلاکر جناح روڈ بلاک کردیا جس سے ٹریفک شدید متاثر ہوئی، بعد میں جیو نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے ایپکا بلوچستان کے صدر داد محمد نے مطالبات تسلیم نہ کئے جانے اور ہاکی چوک پر احتجاج کرنے والے مظاہرین پر پولیس کی شیلنگ اور کارکنوں کی گرفتاری کے خلاف کل بدھ کو بلوچستان بھر میں دفاتر میں ہڑتال کا اعلان کردیا، ان کا کہنا تھا کہ پرامن احتجا ج کرنے والے مظاہرین پر پولیس کی شیلنگ انتہائی قابل مذمت ہے۔