21 جولائی ، 2015
کراچی.... رفیق مانگٹ....... پاکستان کے جے ایف تھنڈر طیاروں کے پہلے برآمدی آرڈر نے بھارت کو پریشان کردیا ہے۔ بھارت کے ملکی سطح پر تیار تیجاس طیاروں کو جنگی آپریشنل کےلئے تیار ہونے میں مزید ایک سال درکار ہوگا۔ بھارتی اخبار”ٹائمز آف انڈیا اور اکنامک ٹائمز“ نے جے ایف تھنڈر اور تیجاس کا موازنہ کرتے ہوئے ملکی سطح پر تیار اپنے تیجاس طیاروں کو ناقص قرار دیا ہے۔ تیجاس لڑاکا طیارے رافیل اور سخوئی کی طرح کثیر جہتی جنگی صلاحیتوں کے حامل نہیں اور نہ ہی وہ چین میں ہدف کا نشانہ بنا سکتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان پہلے ہی چین کی مدد سے تیارکردہ اپنے جے ایف سیون'تھنڈر' لڑاکا طیاروں کاپہلا برآمدی آرڈر حاصل کرچکاہے جب کہ بھارت کے ملکی سطح پر تیار تیجاس لڑاکا طیاروں کو جنگی آپریشن کے لئے مکمل طور پر تیارہونے میں ایک سال لگے گا۔بھارت کے لئے سب سے زیادہ تشویش اس پر بھی ہے کہ طاقتور انجن کے حامل تیجا س مارک ٹو کاپہلا پروٹوٹائپ کو ابھی فضاو¿ں میں جانے کےلئے مزید تین سے چار سال لگیں گے۔ پاکستان اور چین سے شدید خوفزدہ بھارتی فضائیہ کے پاس موجود 35اسکواڈرن میں سے بھی نصف طیارے آپریشن کے قابل ہیں جب کہ بھارت کو اس وقت 44اسکواڈرن کی ضرورت ہے۔بھارت کو یہ فکر بھی لاحق ہے کہ ان کی موجودہ فضائی طاقت متروک،ناقص کارکردگی اور مرمتی عمل کا شکار ہے۔ بھارت کے فرانس کے ساتھ 36 رافیل طیاروں کےلئے جاری کمرشل مذاکرات میں انڈین ائیرفورس ان طیاروں کی تعداد کو دگنا کرنے پر زور دے رہی ہے۔ان طیاروں کے معاہدے پر اسی ماہ دستخط ہوں گے۔ تاہم ان فرانسیسی طیاروں کی ترسیل میں دو سال سے زائد کا عرصہ لگے گا۔ مگ 21اور مگ27 طیاروں کو گراو¿نڈ کیے جانے کا عمل جاری ہے۔سنگل انجن تیجا س کو حتمی فضائی کلیئرنس آئندہ برس وسط میں ملنے کا امکان ہے۔تاہم تیجاس لڑاکا طیارے رافیل یا سخوئی لڑاکا طیاروں کی طرح کثیر جہتی جنگی کردار پر پورا نہیں اترتے ان کی رینج صرف چار سو کلومیٹر اور ہتھیاراٹھانے کی صلاحیت رافیل اورسخوئی سے ایک تہائی کم ہے۔انہیں چین کو ہدف بنانے کے لئے بھی استعمال نہیں کیا جاسکتا۔