پاکستان
22 جولائی ، 2015

ایم کیوا یم کے ساتھ جنگی قیدیوں جیسا سلوک بند کیا جائے،محفوظ یار

 ایم کیوا یم کے ساتھ جنگی قیدیوں جیسا سلوک بند کیا جائے،محفوظ یار

کراچی......متحد ہ قومی موومنٹ کی لیگل ایڈکمیٹی کے صدر محفوظ یار خان نے کہاہے کہ رابطہ کمیٹی کے رکن قمر منصور کو جس طرح رینجرز کی جانب سے انسداد دہشت گردی عدالت میں جنگی قیدیوں کی طرح منہ پر کپڑا ڈال کر پیش کیا گیا ہے وہ قابل مذمت ہے ،قمر منصور کمر کی شدید تکلیف کے سبب کھڑے ہونے سے قاصر ہیں انہیں عدالت میں رینجرز اہلکاروں نے سہارا دیکر کھڑاکیا لیکن معزز عدالت نے ان کو اسپتال بھیجنے کے بجائے 90روزکیلئے رینجرز کے ریمانڈ میں دے دیا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کی شام خورشید بیگم سیکریٹریٹ میں ایم کیوا یم کی لیگل ایڈکمیٹی کے ارکان کے ہمراہ اہم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔انھوں نے کہاکہ قمرمنصور نے معزز جج کو اپنی تکلیف سے آگاہ کیا ، 1992ء میں سرکاری اہلکاروں کے تشدد کے سبب انکی کمر کی ہڈی اپنی جگہ سے ہٹ گئی تھی اور اسی تکلیف کے سبب ان کو شدید تکلیف رہتی ہے، قمر منصور نے علاج کے ریکارڈ کے سلسلے میں متعلقہ اسپتالوں کا نام بھی بتایا لیکن عدالت نے اس کے باوجود بھی انہیں اسپتال کے بجائے 90روز کے ریمانڈ پر رینجرز کے حوالے کردیا، ایم کیوا یم کے کارکنان اور رہنماؤں کو تیسرے درجے کا ٹارچر کیا جارہاہے اور کارکنان کے ساتھ دہشت گردوں کی طرح برتاؤ کیا جارہاہے،جج صاحبان ایم کیوا یم کے کارکنان اور دہشت گردوں میں فرق کریں ، مجرموں کو سزا ضرور ملنی چاہئے لیکن بیگناہ افراد پر ظلم کیا جارہاہے۔ ایم کیوا یم کے کارکنان کی ٹارگٹ کلنگ اور ماورائے عدالت قتل جاری ہے لیکن کسی نے کوئی کارروائی نہیں کی ۔انھوں نے کہا پیپلز پارٹی ، ن لیگ ، تحریک انصاف سمیت دیگر جماعتوں کے سربراہوں نے افواج پاکستان کے خلاف غلط زبان استعمال کی لیکن انکے ساتھ ایسا سلوک نہیں کیاجاتا۔ مہاجروں کے مینڈیٹ کو طاقت کے ذریعے ختم نہیں کیا جاسکتا۔انہوں نے وزیر اعظم اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے مطالبہ کیا کہ وہ ایم کیوا یم کے رہنماؤں و کارکنان کے ساتھ جنگی قیدیوں جیسا سلوک بند کروائیں۔دری اثناسندھ ہائی کورٹ میں جسٹس مظہر علی کی ڈبل بینچ میں رکنِ سندھ اسمبلی رئوف صدیقی کے خلاف درج ہونے والی ایف آئی آرز کے خلاف رئوف صدیقی کی درخواست کی سماعت کی گئی۔ اس موقع پر رئوف صدیقی نےکہا کہ ایک کے بعد ایک ایف آئی آر مختلف تھانوں میں ‘ایک ہی وقت میں مسلسل کاٹی گئی ہیں۔ دہشت گردی کی دفعات وفاقی اور صوبائی حکومت ہی کٹواسکتی ہے۔ یہاں ہر قانون کی دھجیاں اُڑائی گئی ہیں۔انھوں نے عدالت سے استدعا کی کہ ان پرجھوٹی اور بد نیتی پر مشتمل ایف آئی آرز کو ختم کیا جائے۔ اس موقع پر عدالت نےان کی حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے حکم جاری کیا کہ 29 جولائی کو رئوف صدیقی کے خلاف درج ہونے والی تمام ایف آئی آرز کامکمل ریکارڈ اور رپورٹس پیش کیا جائے ۔

مزید خبریں :