پاکستان
23 جولائی ، 2015

بارسلونا سے مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ کا اجراء تاحال شروع نہ ہو سکا

بارسلونا سے مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ کا اجراء تاحال شروع نہ ہو سکا

بارسلونا......شفقت علی رضا...... سپین کے سب سے بڑے صوبے کاتالونیا کے دارلحکومت بارسلونا اور اس کے گرد و نواح میں تقریباً 60 سے70 ہزارپاکستانی مقیم ہیں جن کیلئے مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ کاا جراء قونصلیٹ جنرل آف پاکستان بارسلونا سے تاحال شروع نہیں ہو سکا ، فروری 2015 یامارچ 2015کو ہر حال میں مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ کا اجراء یقینی ہوگا جیسے خواب جولائی آجانے پر بھی شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکے ۔مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ کی مشینری کو قونصلیٹ آفس بارسلونا میں تنصیب ہوئے ایک سال کا عرصہ بیت چکا ہے جبکہ سفیر پاکستان میڈریڈرفعت مہدی اور قونصل جنرل بارسلونا مراد اشرف جنجوعہ کا مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ کے اجراء کا شروع نہ کئے جانے کے بارے میں جواب تھا کہ پاکستان سے مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ ایکسپرٹ کی تعیناتی کا انتظار ہے ، گزشتہ دنوںجرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں پاکستانی قونصلیٹ سے مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ ایکسپرٹ کو وقتی طور بارسلونا بلایا گیا تاکہ وہ مشینری کو چالو کر دے اور کمپیوٹرائزڈ پاسپورٹس بننا شروع ہو جائیں ، لیکن وہ وقتی طور کے صاحب یہ کہہ کرجرمنی واپس چلے گئے کہ مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ مشینری میں وائرس ہے جو صرف پاکستان سے ٹھیک ہو گا ۔وزارت داخلہ اور فارن منسٹری مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ مشینری ایکسپرٹ کو بارسلونا میں ابھی تک تعینات کیوں نہیں کر سکی ؟بارسلونا میں مقیم پاکستانی کمیونٹی اس سوال کے جواب کا بے چینی سے انتظار کر رہی ہے کیونکہ’’ انٹرنیشنل سول ایوی ایشن اتھارٹی ‘‘ نے نوٹس دیا ہوا ہے کہ 24نومبر 2015تک دنیا کے تمام ممالک کے مینوئل پاسپورٹس ہولڈر ہوائی سفر نہیں کر سکیں گے ،بارسلونا سے مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ اگر اس سال اگست سے بننا شروع ہو بھی جائیں تو پاکستانی کمیونٹی کے تمام مینوئل پاسپورٹس کو مشین ریڈ ایبل پاسپورٹس میں تبدیل کرنے کے لئے کم از کم تین سال کے لگ بھگ کا عرصہ درکار ہوگا، جبکہ سول ایوی ایشن کے نوٹس کی مدت میں صرف تین ماہ باقی رہ گئے ہیں؟ سفارت خانہ میڈریڈ میں مشین ریڈ ایبل پاسپورٹس کا اجراء تو جاری ہے لیکن بارسلونا سے میڈریڈ جانے کا خرچہ اور دو دن کا سفر درکار ہے، اگر میڈریڈ سے مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ بنوانے جایا جائے تو فی فرد ٹرین ٹکٹ سمیت پاسپورٹ فیس اور دو دن کے کام کی اجرت کی کمی ملا کر چار سے پانچ سو یورو خرچ میں پاسپورٹ بننے کی درخواست دی جاتی ہے جو سپین میں جاری معاشی بدحالی میں پاکستانی کمیونٹی سپین کے ساتھ زیادتی کے مترادف ہے ،پاکستانی کمیونٹی کا کہنا ہے کہ میڈریڈ اور اس کے گرد و نواح میں چار سے پانچ ہزار پاکستانی مقیم ہیں جبکہ 70ہزار پاکستانی بارسلونا میں اپنے مسائل کا حل چاہتے ہیں۔کمیونٹی کا کہنا ہے کہ میڈریڈ میں تعینات مشین ایکسپرٹ کو بارسلونا میں تعینات کیا جائے یا پھرمشین ایکسپرٹ ایک ہفتہ میڈریڈ اور ایک ہفتہ بارسلونا میں کام کرے تاکہ قونصلیٹ آفس بارسلونا میں کام کا بوجھ کم ہو سکے۔ روزنامہ جنگ سے بات کرتے ہوئے پاکستانی کمیونٹی کے معززین کا کہنا تھا کہ وزارت داخلہ ، فارن منسٹری ، مشیر وزیر اعظم پاکستان طارق فاطمی ، سرتاج عزیز اور وزیر اعظم پاکستان خود اس زیادتی کا نوٹس لیں۔

مزید خبریں :