23 جولائی ، 2015
کراچی......متحدہ قومی موومنٹ کے قائدالطاف حسین نے کہاہے کہ دھرنے کی تحقیقات کے لیےسپریم کورٹ کے ججوں پر مشتمل عدالتی کمیشن بنایاجائے، جو کرےکہ دھرنے کے پیچھےکونسے عناصرتھے،دھرنے کاانتظام اور سرمایہ فراہم کرنے والے عناصر کون تھے، حقائق سامنے آنے کے بعد پی ٹی آئی کے لوگ تحریک انصاف چھوڑدیں ۔انہوں نے نائن زیروپررابطہ کمیٹی اورشعبہ جات کے ارکان سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ دھاندلی کے بارے میں عدالتی کمیشن کے فیصلے کے بعد سپریم کورٹ کے ججوں پر مشتمل ایک کمیشن تشکیل دیاجائے جو اس بات کی تحقیقات کرے کہ پاکستان سے جمہوریت کی بساط لپیٹنے کیلئے عمران خان کے دھرنے کے پیچھے کون کونسے عناصرملوث تھے اوردھرنے کاانتظام کرنے اوراس کیلئے سرمایہ فراہم کرنے والے عناصر کونسے تھے،دوسال تک پورے ملک کودھاندلی کے الزامات کی لپیٹ میں لئے رکھا گیا لیکن آج سپریم کورٹ کے ججوں پرمشتمل جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ سامنے آگئی ہے کہ ملک میں کوئی دھاندلی نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہاکہ دھرنے کے حوالے سے جو ہوشربا انکشافات سامنے آرہے ہیں وہ پوری قوم کی آنکھیں کھول دینے کیلئے کافی ہیں، وہ سیاسی رہنما اور وہ سینئر اینکرز اور تجزیہ نگار جنہوں نے عمران خان کے دھرنے کی ہرطرح سپورٹ کی اورعمران خان کو سر پر بٹھایا وہی لوگ آج میڈیا پر خودقوم کویہ بتارہے ہیں کہ کس طرح سرکاری ایجنسیوں کی بڑی بڑی کرسیوں پر بیٹھے ہوئے لوگوں نے عمران خان کی سپورٹ کیلئے سیاسی رہنماؤں اور بڑے بڑے سرمایہ داروں سے رابطے کئے، کس طرح پی ٹی آئی کے جلسوں اور دھرنے کیلئے اربوں روپے فراہم کئے گئے جس میں پلاٹوں کی فروخت کے ساتھ ساتھ اغوابرائے تاوان کی وارداتوں سے حاصل ہونے والی بھاری بھاری رقوم بھی شامل تھیں۔ الطاف حسین نے کہاکہ 126دن کے دھرنے کے دوران پارلیمنٹ پرحملہ کیاگیا، سرکاری ٹی وی اسٹیشن پر حملہ کیاگیا،پولیس اسٹیشن پرحملے کئے گئے، جیوٹی وی کےرپورٹرز، دیگرعملے، پولیس افسران واہلکاروںکوتشدد کانشانہ بنایاگیا، لوگ مارے گئے، ملکی معیشت کونقصان پہنچایا گیا، اس دھرنے کی وجہ سے چینی صدرکوپاکستان کاسرکاری دورہ ملتوی کرناپڑا، ملک کوغیرمستحکم کرنے کی کوشش کی گئی، آخراس کا حساب کون دے گا؟ انہوںنے کہاکہ وقت آگیاہے کہ اب اس دھرنے کی تحقیقات کیلئے بھی سپریم کورٹ کے ججوںپرمشتمل ایک اعلیٰ سطحی تحقیقاتی کمیشن تشکیل دیا جائے اوراس میںملوث تمام عناصر کو نہ صرف بے نقاب کیا جائے بلکہ ملک سے جمہوریت کی بساط لپیٹنے اورملک کوغیرمستحکم کرنے کی سازش پرعمران خان اور ان کے حواریوںکوفی الفور گرفتار کیا جائے اورسرعام سزادی جائے۔انہوں نے کہاکہ اللہ تعالیٰ کافرمان ہے کہ ’’ بیشک حق آنے کیلئے اورباطل مٹنے کیلئے ہے ‘‘ ۔ آج ایک بارپھراللہ تعالیٰ کا فرمان قوم کے سامنے ایک حقیقت کی طرح سامنے ہے ، دودھ کادودھ اورپانی کاپانی ہوگیاہے اوردوسروں پر تھوکاہوا آج خود ان کے منہ پرآگیا ہے۔