24 جولائی ، 2015
لندن......متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے سینئر ڈپٹی کنوینر ندیم نصرت نے مطالبہ کیا ہے کہ رابطہ کمیٹی کے رکن قمرمنصور کو فی الفور اسپتال میں داخل کرایا جائے ۔ ایک بیان میںانھوں نے کہاکہ قمرمنصور کوغیرآئینی اورغیرقانونی طورپر گرفتارکرنے کے بعد90 روز کاریمانڈ لیکر مقدمات میں ملوث کرنے کی سازش کی جارہی ہے،انھیں الطاف حسین کی تقریرکے انتظامات کرنے ، انکی تقریرسننے اور تقریرپر تالیاں بجانے کی پاداش میں غیرقانونی ہتھکنڈوں کا نشانہ بنایاجارہا ہے۔ آئین کی کس شق او رقانون کے تحت تقریرسننا اور تقریر پرتالیاں بجانا قابل گرفت جرم قراردے دیا گیا ہے ؟قمرمنصور جیسے بے گناہ قلمکار کو بھی دہشت گرد ثابت کیا جارہا ہے،انھیں 90 کی دہائی میں گرفتاری کے دوران کئی سال تک غیرقانونی حراست میں بہیمانہ تشددکا نشانہ بنایا گیا جس کے باعث وہ آج تک مکمل طورپر صحت یاب نہیں ہوسکے ہیں ۔ ندیم نصرت نے کہاکہ سرکاری حراست میںمبینہ تشدد کے باعث قمرمنصور کی صحت کو سنگین خطرات لاحق ہیں جس کے باعث ان کی بزرگ علیل والدہ اوردیگر اہل خانہ شدید ذہنی کرب میںمبتلا ہیں ۔ ندیم نصرت نے وزیراعظم نواز شریف اور وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ سے مطالبہ کیا کہ وہ اسکا نوٹسلیں اور قمر منصور کوفی الفور اسپتال میں داخل کرایاجائے۔ دریں اثنا متحدہ قومی موومنٹ اقلیتی امور کے ذمہ داران و کارکنان کا اجلاس منعقد ہوا جس میں اقلیتی امور کمیٹی کے ٹائونز ، یوسیز کمیٹیوں کے ذمہ داران ، اقلیتی بزرگ و خواتین نے کثیر تعداد میں شرکت کی ۔ اجلاس کے شرکاء سے شعبہ اقلیتی امور کمیٹی کے انچارج منوہر لعل اور جوائنٹ انچارج گرد دھاری لال نے گفتگو کی اور الطاف حسین کی جانب سے تادم مرگ بھوک ہڑتال کے فیصلہ اور ایم کیوایم کے خلاف سازشوں کو تیز کئے جانے پر اظہار خیال کیا ۔ایم کیو ایم کی پریس ریلیز کے مطابق منوہرلال نے کہاکہ موجودہ دور میں جو حالات ایم کیوایم کیلئےپیدا کئے گئے ہیں ان کا ایم کیوایم ماضی میں مقابلہ کرتی چلی آئی ہے اور ذمہ داران و کارکنان ان سازشوں سے ڈرنے اور جھکنے والے نہیں ہیں ، الطاف حسین نے ایم کیوایم کے ساتھ ناانصافیوں اور ظلم و جبر کے خلاف تادم مرگ بھوک ہڑتال کافیصلہ کیا ہے جو قوم کو ہرگز منظور نہیں ہے اور قوم اس فیصلے کو مسترد کرتی ہے ۔ ہم الطاف حسین کو یقین دلاتے ہیں کہ مرتے دم تک ان کے ساتھ ہیں۔