04 اگست ، 2015
اسلام آباد......چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا ہے کہ ایم کیوایم پر’’را ‘‘کے الزامات لگے ہیں، الطاف حسین نے جو زبان استعمال کی ، اس کے بعد ایم کیوایم کے اراکین اسمبلی میں بیٹھ کیسے رہے ہیں؟ نواز شریف دوغلی پالیسی چل رہے ہیں، فضل الرحمان کے ضمیرکی قیمت ایک ڈیزل پرمٹ ہے، ایک وزارت کی مار فضل الرحمان کیسے نہیں مان رہا؟ تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا ہے کہ پارٹی میں الیکشن کروارہے ہیں،پارٹی انتخابات میں تسنیم نورانی الیکشن کمیشن کے سربراہ ہوں گے،چاہتے ہیں سندھ اور پنجاب کے بلدیاتی انتخابات کے فوراً بعد پارٹی انتخابات ہوں،پارٹی انتخابات کیلئے سب سے پہلے ممبر سازی مہم شروع کی جائے گی،پارٹی اتنی بڑی بن گئی ہے کہ سارے لوگ عہدے چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کمیشن کے فیصلے کو ہم نے قبول کیا،پارٹی کو سفارش کروں گا کہ رکنیت کے فیصلے سے پہلے اسمبلی میں جانے کی ضرورت نہیں،کسی کی خیرات پر اسمبلی میں نہیں جائیں گے،پارٹی کا نیا آئین بن رہا ہے، ابھی عارضی آئین پر چل رہے ہیں،پارٹی میں کوئی قبضہ گروپ نہیں،پارٹی کا آئین مجھے حق دیتا ہے کہ میں اپنی ٹیم خود چن لوں۔ عمران خان نے سوال کیا کہ کیا میں بھولا بھالا ہوں؟پارٹی پرکوئی قبضہ نہیں کرسکتا،پارٹی کا الیکشن سب سے پہلے خیبرپختونخوا میں کرائیں گے،تحریک انصاف کے اراکین کواسمبلی میں جانے کی ضرورت نہیں۔ عمران خان کا مزیدکہنا تھا کہ 2013ء کے الیکشن کمیشن اراکین کو اپنے عہدوں پر برقرار رہنے کا کوئی حق نہیں،پارٹی کا آئین مجھے حق دیتا ہے کہ میں اپنی ٹیم خود چن لوں،ہمارے ارکان کے استعفے قبول کر لیے جائیں، انتخابات میں الیکشن مہم خود چلاؤں گا۔