04 اگست ، 2015
کراچی.......پیپلز پارٹی کی قیادت نے میر ہزار خان بجارانی کی جانب سے وزیر تعلیم سندھ کا قلمدان نہ سنبھالنے کا نوٹس لیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ وہ فوری کام شروع کریں۔ حکومت نے سیکریٹری تعلیم کو بھی تبدیل کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ پیپلز پارٹی کی قیادت نے 22جولائی کو کئی اہم وزراء کے قلمدان تو تبدیل کیے تھے لیکن ذرائع کہتے ہیں کہ محکمہ تعلیم کا قلمدان ملنے سے میر ہزار خان بجارانی ناخوش تھے اور انہوں نے اب تک اپنے محکمے کا قلمدان نہیں سنبھالا۔ ذرائع کے مطابق میر ہزار خان بجارانی کا مؤقف ہے کہ وہ اعلیٰ شخصیت کے قریبی رشتہ دار صوبائی سیکریٹری تعلیم فضل اللہ پیچوہو اور ان کے من پسند افسران کی موجودگی میں وزیر تعلیم کی حیثیت سے کام نہیں کرسکتے۔ ذرائع کے مطابق 22 جولائی سے اب تک میر ہزار خان بجارانی اپنے آبائی علاقے کندھ کوٹ ضلع کشمور میں ہی ہیں۔ تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ اب ایک بار پھر دبئی میں ہونے والی پیپلز پارٹی کی قیادت سے سید قائم علی شاہ کی ملاقات میں میر ہزار خان بجارانی پر واضح کر دیا گیا ہے کہ وہ محکمہ تعلیم کا قلمدان سنبھال لیں اور اگر وہ چاہیں گے تو سیکریٹری تعلیم فضل اللہ پیچوہو کا تبادلہ کر کے ان کی مرضی کے افسر کو سیکریٹری تعلیم تعینات کر دیا جائے گا۔ جس کے بعد امکان ہے کہ جلدہی میر ہزار خان بجارانی اپنے عہدے کا چارج لے لیں گے۔