پاکستان
11 اگست ، 2015

راہ داری کے اس حصے پر اعتراض ہے جو کشمیر سے گزرتا ہے، بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر

راہ داری کے اس حصے پر اعتراض ہے جو کشمیر سے گزرتا ہے،  بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر

لاہور......بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کی تو طلبی ہوئی لیکن بھارتی ہائی کمشنر نے بھی آج ایک نامناسب بات کہی۔ ٹی سی اے راگھوان نے لاہور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کو پاک چین اقتصادی راہ داری کے اس حصے پر اعتراض ہے جو آزاد کشمیر سے گزرتا ہے۔ انھوں نے یہ بات لاہور میں پلڈاٹ کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ کسی ملک میں کوئی سفیر مقرر کیا جاتا ہے تو وہ اس ملک سے تعلقات بہتر بنانے کی کوشش کرتا ہے، لیکن پاکستان میں تعینات بھارتی ہائی کمشنر نے لاہور میں ایک ایسی بات کہی جسے کم سے کم الفاظ میں نامناسب قرار دیا جا سکتا ہے۔لاہور میں تقریب کے دوران انھوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہ داری کو کوئی بھارتی اپنے مفاد کے خلاف نہیں سمجھتا۔ لیکن ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ اقتصادی راہ داری کے اس حصے پر اعتراض ہے جو آزاد کشمیر سے گزرتا ہے۔ ان کے اس بیان پر کچھ سوال ضرور پیدا ہوتے ہیں۔ کیوں نہ راگھون صاحب سے کر ہی لیے جائیں۔ اگر بھارت، کشمیر کو متنازعہ علاقہ سمجھتا ہے تو اس تنازع کا حل تلاش کرنے کے لیے پاکستان سے بات چیت کیوں نہیں کرتا۔ کیا بھارت کو خوش کرنے کے لیے پاکستان، آزاد کشمیر کو ترقی کے ثمرات سے محروم کر دے۔ بھارتی ظلم و ستم کے سبب مقبوضہ کشمیر کے کشمیری بے پناہ محرومیوں کا شکار ہیں۔ کیا بھارت یہ چاہتا ہے کہ آزاد کشمیر کے کشمیری بھی محرومیوں میں مبتلا رہیں۔ بھارتی ہائی کمشنر ٹی سی اے راگھون ان سوالوں کے جواب دیں، یا پھر اپنے کام سے کام رکھیں۔ کیونکہ آزاد کشمیر سے پاک چین اقتصادی راہ داری گزرنے پر ہر کشمیری خوش ہے۔ اور کشمیری یہ بھی دیکھ رہے ہیں کہ ان کے علاقے سے یہ راہ داری گزرنے سے تکلیف کسے ہو رہی ہے۔

مزید خبریں :