11 اگست ، 2015
اسلام آباد......ایل او سی کے جندروٹ سیکٹر پر8 اگست کو بھارتی فائرنگ سے زخمی ہونے والی 28 سالہ فریدہ دم توڑ گئی ۔ رواں سال بھارتی اشتعال انگیزی کے 8 واقعات میں 17 شہری شہید جبکہ متعدد زخمی ہوئے ہیں۔آئے روز سرحدی حدود اور ایل او سی کی خلاف ورزی سےمعصوم پاکستانی شہریوں کو جارحیت کا نشانہ بنانا بھارت کا معمول بن گیا ہے۔ ایل او سی کے جندروٹ سیکٹر پر8 اگست کو بھارتی فائرنگ سے زخمی ہونے والی 28 سالہ فریدہ بھی دم توڑ گئی، فریدہ کوٹلی آزاد کشمیر کے گاؤں ندھیری کی رہنے والی تھی ۔رواں سال بھارتی اشتعال انگیزی کی بھینٹ چڑھنے والوں میں پاکستان کے 16 اور معصوم شہری بھی شامل ہیں ۔ بھارتی فورسز نے 2 جنوری کو سیالکوٹ کے ظفروال سیکٹر میں 13 سالہ بچہ جبکہ 5 جنوری کو 4 شہری شہید کئے ۔ 14 فروری اور یکم مئی کو ورکنگ باؤنڈری پر بھارتی فائرنگ سے 2 پاکستانی شہید ہوئے۔ 16 جولائی کو چرپار سیکٹر میں5 پاکستانی شہری بھارتی جارحیت کا نشانہ بنے۔ 20 جولائی کو اقوام متحدہ کے مبصر گروپ نے ورکنگ باؤنڈری کا دورہ کر کے بھارتی فائرنگ اور شیلنگ سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ بھی لیا مگر بھارت باز نہیں آیا ۔25 جولائی اور 4 اگست کو سیالکوٹ ورکنگ باؤنڈری پر پھر شیلنگ کی جس سے 4 پاکستانی شہید اور 22 زخمی ہوئے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق بھارت نے 31 دسمبر 2014 سے 5 جنوری 2015 تک9جبکہ 9 جون سے 27 جولائی تک 35 بار سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کی۔ پاک فوج نے 6 اگست کو اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ سے مطالبہ بھی کیا کہ بھارت کو لگام دی جائے۔