دنیا
17 مئی ، 2012

بھارت میں تعلیم کے افسوسناک معیارپر اراکین لوک سبھا شرمندہ

بھارت میں تعلیم کے افسوسناک معیارپر اراکین لوک سبھا شرمندہ

نئی دہلی… بھارت میں معیارِ تعلیم کیسا ہے اور طلبہ کو کیا پڑھایا جارہا ہے ، اِس کی ایک جھلک بھارتی رکن پارلے منٹ نے لو ک سبھا میں دکھائی اور سب کو شرمندہ کردیا۔رکن پارلے منٹ ایس سما لائی Semmalai نے لوک سبھا کے اجلاس میں بتایا کہ سینٹرل بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن کا جو نصاب کرناٹک میں پڑھایا جارہا ہے ، اْس کے مطابق پاکستان آج بھی بھارت کا حصہ ہے۔ درسی کتب میں یہ بات بھی بتائی جارہی ہے کہ امریکی آئین کی بنیاد سرمایہ دارانہ نظام پر ہے۔ آندھرا پردیش میں تیسری جماعت کے بچوں کو پڑھایا جارہا ہے کہ نرسمہا راوٴ بھارت کے وزیر اعظم ہیں۔ درسی کتاب میں جنگل کی وضاحت اس طرح کی گئی ہے کہ درختوں کے ایک گروپ کو جنگل کہا جاتا ہے جبکہ ہیوی انڈسٹری وہ ہوتی ہے جہاں بھاری اقسام کا خام مال استعمال کیا جاتا ہے۔ بھارتی رکن پارلے منٹ کا کہنا ہے کہ صرف پندرہ فیصد گریجویٹ نوکریوں کے لئے موزوں ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ صورت حال افسوس ناک ہے اور اس سے بھارت میں پرائمری سے لیکر اعلی سطح تک تعلیم کے ناقص معیار کی عکاسی ہوتی ہے۔

مزید خبریں :