پاکستان
14 اگست ، 2015

آرمی پبلک اسکول پشاور پر حملے کے سانحے نے قوم کو ایک کر دیا

آرمی پبلک اسکول پشاور پر حملے کے سانحے نے قوم کو ایک کر دیا

پشاور .......پشاور میں آرمی پبلک اسکول پر حملے جیسے دل دھلادینے والے سانحے نے پوری قوم کو ایک کردیا، وزیراعظم نواز شریف نے کوئی لمحہ ضائع کئے بغیر کل جماعتی کانفرنس بلائی اور عمران خان نے کئی ہفتوں سے جاری دھرنا ختم کر دیا۔ قوم نے اپنی تاریخ میں ایسی یک جہتی کے نمونے کم ہی دیکھے تھے۔ سولہ دسمبر کی صبح دہشت گردوں نے اپنی سفاک کارروائی کے لیے بچوں کے ایک اسکول کو چنا۔ اس سانحے کی خبر قوم کو ملی تو اس کا دکھ ہر پاکستانی نے محسوس کیا۔ وزیراعظم پاکستان نے ایک لمحہ ضائع کیے بغیر تمام سیاسی جماعتوں کی کانفرنس طلب کر لی تاکہ قوم ان دہشت گردوں کے خلاف ایک متفقہ لائحہ عمل طے کر سکے۔ عمران خان نے طے کیا کہ یہ وقت سیاسی اختلاف کا نہیں۔ وہ بھی دھرنا ختم کر کے کل جماعتی کانفرنس میں پہنچے۔کل جماعتی کانفرنس میں پاکستان کی تمام پارلیمانی جماعتیں شریک ہوئیں۔ چاہے وہ قومی اور وفاقی جماعتیں ہوں یا مذہبی جماعتیں۔ سب نے اتفاق کیا کہ دہشت گردوں کی سفاکی تمام حدیں پار کر چکی۔حکومت اور فوج نے دہشت گردوں کے خلاف کھلی جنگ کا اعلان کر دیا۔ پارلیمنٹ نے فوجی عدالتیں بنانے کے لیے آئینی ترمیم منظور کی اور اس یوم آزادی پر قوم نے نوید سنی کہ ان فوجی عدالتوں نے آرمی پبلک اسکول دہشت گردی میں ملوث چھ دہشت گردوں کو موت کی سزا سنا دی ہے۔

مزید خبریں :