پاکستان
15 اگست ، 2015

بارسلونا: بحری جہاز سے 2پاکستانی انجینئرز 5ماہ بعد رہا

بارسلونا: بحری جہاز سے 2پاکستانی انجینئرز 5ماہ بعد رہا

بارسلونا......شفقت علی رضا......پاکستان کی جشن آزادی والے دن اسپین کی بندر گاہ ’الخسیرا‘ پر کھڑے ہوئے انڈونیشیا کے بحری جہاز سے 5ماہ بعد 2پاکستانی انجینئرز کی رہائی کردی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستانی انجینئرز شجاعت علی اور عنائت علی9 ماہ سے انڈونیشیا کے جہاز پر ڈیوٹی کر رہے تھے، بحری جہاز کا مالک اردن سے تعلق رکھنے والا محمد مصطفی تمام انجینئرز اور ملازمین کی تنخواہیں نہ دینے کی وجہ سے فرار ہو گیا تھا۔ اسپین کی حکومت نے بندر گاہ پر کھڑے ہوئے ’اوشین سپارکل‘ نامی اس بحری جہاز کا بندر گاہ کے حکام کو بندر گاہ پر جہاز کھڑا کرنے کا کرایہ ادا نہ کرنے کی وجہ سے اسے مارچ2015 میں حراست میں لے کر کھلے آسمان کے نیچے کھڑا کر دیا تھا۔ 9ماہ کی سمندری ڈیوٹی اور 5ماہ حکومت اسپین کی حراست میں رہنے والے بحری جہاز کا عملہ کل 35افراد پر مشتمل تھا۔ جہاز کا کپتان فلپائن سے تعلق رکھتا ہے اور اس جہاز میں 2پاکستانی شجاعت علی اور عنائت علی بھی بطور انجینئرز ڈیوٹی سر انجام دے رہے تھے۔ سفارت خانہ پاکستان میڈریڈ کو ملنے والی ایک ای میل کے ذریعے سفیر پاکستان رفعت مہدی کو اس معاملے کا علم ہوا۔ انہوں نے بارسلونا قونصلیٹ جنرل آفس میں تعینات ویلفیئر قونصلر محمد اسلم خان غوری کی ڈیوٹی لگائی کہ وہ پاکستانی انجینئرز کی رہائی کا بندوبست کریں۔ اسپانش گورنمنٹ الخسیرا بندرگاہ کے اعلی حکام اور انٹرنیشنل ٹرانسپورٹ ورکر فیڈریشن کے کوارڈینیٹر ’خوسے اورتیگا‘ سے محمد اسلم غوری نے جہاز پر جا کر ملاقات کی، ان سے معاملات طے کئے اور پاکستانی انجینئرز کو رہا کروایا۔ رہائی کے بعد انجینئرز میڈریڈ میں سفارت خانہ پاکستان گئے، جہاں انہوں نے سفیر پاکستان رفعت مہدی سے ملاقات کی، اس ملاقات میں رہا ہونے والوں کے ویزوں کا انتظام کیا گیا اور آج انہیں پاکستان روانہ کر دیا گیا ہے۔ بندر گاہ حکام نے بتایا کہ یہ کیس اب اسپانش عدالت میں چلے گا اور اگر جہاز کا مالک یہاں نہ آیا، تو یہ جہاز نیلام کردیا جائے گا اور اس نیلامی سے حاصل ہونیوالی رقم سے بندر گاہ حکام کے واجبات اور جہاز کے عملے کی تنخواہیں ادا ہوں گی۔ سفیر پاکستان میڈریڈ اور ویلفیئر قونصلر بارسلونا نے روزنامہ جنگ اور جیو نیوز کو بتایا کہ ہم نے شجاعت علی اور عنائت علی سے عدالت میں کیس لڑنے کے لئے پاور آف اٹارنی لے لی ہے۔ رہا ہونے والے پاکستانی انجینئرز جن کا تعلق کراچی سے ہے نے بتایا کہ ہم نے 14ماہ بعد پاکستانی کھانا سفارت خانہ پاکستان میڈریڈ میں آکر کھایا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آج پاکستان کی آزادی کا دن ہے اور آج ہی ہمیں بھی آزادی ملی ہے آزادی کے یہ لمحات ہم کبھی فراموش نہیں کرسکتے۔ رہا ہونے والوں نے کہا کہ ہمارے ساتھ سفارت خانہ پاکستان میڈریڈ اور قونصلیٹ جنرل آف پاکستان بارسلونا نے بھر پور تعاون کیا ہے، جس پر ہم ان کے مشکور ہیں۔

مزید خبریں :