پاکستان
15 اگست ، 2015

پاکستانی کشتی تباہ کرنیکا بھارتی ڈرامہ، لوشالی پر فرد جرم عائد

پاکستانی کشتی تباہ کرنیکا بھارتی ڈرامہ، لوشالی پر فرد جرم عائد

کراچی.......رفیق مانگٹ.......پاکستانی کشتی تباہ کرنے کا بھارتی ڈرامے کا بھانڈا پھوڑنے والے کوسٹ گارڈ، ڈی آئی جی لوشالی پر انکوائری بورڈ کی طرف سے فرد جرم عائد کردی گئی ہے۔ وہ ستمبر سے کورٹ مارشل کی کارروائی کا سامنا کریں گے۔ بھارتی اخبار ’ٹائمز آف انڈیا‘ کے مطابق 31دسمبر 2014کی رات بھارت نے پاکستانی کشتی کو مشکوک قرار دے کر تباہ کیا تھا۔ بھارتی وزارت دفاع نے پاکستان پر الزام عائد کیا کہ کشتی میں سوار دہشت گرد دھماکا خیز مواد بھارت لاکر ممبئی طرز کا حملہ کرنا چاہتے تھے، لیکن 1گھنٹے تک سمندری حدود میں بھارتی کوسٹ گارڈ نے کشتی کا پیچھا کیا، تو دہشت گردوں نے کشتی کو دھماکے سے اڑا دیا اور خود لاپتہ ہوگئے۔ کوسٹ گارڈ کے ڈی آئی جی نے ایک بیان میں اعتراف کیا کہ انہوں نے گزشتہ سال دسمبر میں سمندر میں پاکستانی ماہی گیروں کی کشتی کو اڑانے کا حکم دیا تھا۔ مگر بھارتی وزیر دفاع منوہر پریکر نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کیا اور کہا کہ اسے پاکستانی مشتبہ دہشت گردوں نے ہی تباہ کیا ہے۔ انہوں ڈی آئی جی کوسٹ گارڈ کے بیان کا نوٹس لیتے ہوئے انکوائری کا حکم دیا تھا۔ انکوائری بورڈ فروری میں لوشالی کے ریمارکس پر شو کاز نوٹس کے غیر تسلی بخش جواب کے بعد قائم کیا گیا۔ بورڈ نے اپریل کے آخر میں کوسٹ گارڈ کے ہیڈ کوارٹر کو اپنی رپورٹ پیش کی، جس کا مختلف سطحوں پر جائزہ لیا گیا۔ بورڈ نے لوشالی کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔ دفاعی ذرائع کے مطابق ڈی آئی جی بی کے لوشالی کے خلاف جنرل کورٹ مارشل کی کارروائی ستمبر میں شروع ہو جائے گی۔ رپورٹ کے مواد کے بارے میں پوچھے جانے پر ذرائع نے کہا بغیر ایڈیٹ ویڈیو ظاہر کرتی ہے کہ لوشالی نے اعتراف کیا کہ اس نے کشتی کو اڑانے کا حکم دیا تھا، بعد میں اس نے اپنے بیان کی تردید کردی تھی۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ ان کے خلاف مناسب کارروائی کی جائے گی اور وہ سخت کارروائی کا سامنا کریں گے۔ لوشالی کے بیان کے بعد انہیں شمال مغربی خطے میں چیف آف اسٹاف کے طور پر ہٹا دیا گیا اور انکوائری بورڈ قائم کیا گیا اس دوران وہ کوسٹ گارڈ کے زونل ہیڈ کوارٹر سے وابستہ رہے گے۔

مزید خبریں :