پاکستان
16 اگست ، 2015

چیف جسٹس پاکستان جسٹس ناصرالملک کےعہدے کی مدت آج ختم ہورہی ہے

چیف جسٹس پاکستان جسٹس ناصرالملک کےعہدے کی مدت آج ختم ہورہی ہے

اسلام آباد..........چیف جسٹس پاکستان جسٹس ناصرالملک آج اپنی مدت ملازمت مکمل ہونے پر اپنے عہدے سے ریٹائر ہو رہے ہیں ۔ خیبر پختونخواہ کی حسین وادی سوات سے تعلق،آئین اور قانون کی بالا دستی پر پختہ یقین ،انگلش جج کے طور پر مشہور گالف کے اچھے کھلاڑی ، 22ویں چیف جسٹس پاکستان جسٹس ناصر الملک 16اگست کو اپنے عہدے سے ریٹائر ہو رہے ہیں ۔چیف پاکستان جسٹس ناصر الملک 13ماہ تک چیف جسٹس پاکستان کے عہدہ پر فائز رہے ۔17اگست 1950 کو خیبر پختونخواہ کی وادی سوات کے ایک سیاسی خاندان میں پیدا ہونےوالے ناصر الملک نے 1976 میں برطانیہ سے قانون کی اعلیٰ تعلیم حاصل کی بطور وکیل 17سال خدمات انجام دینے کے بعد 1993میں پشاور ہائیکورٹ میں ایڈووکیٹ جنرل تعینات ہوئے ۔ پشاور ہائیکورٹ کے جج بنے اور 2004 میں پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کی ذمے داریاں سنبھالیں ۔ اپریل 2005میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے جج بنے ۔ 9سال تک سپریم کورٹ میں بطور جج خدمات کی انجام دہی کے بعد گزشتہ سال 2014میں چیف جسٹس پاکستان کے عہدہ پر تعینات ہوئے ۔ جسٹس ناصر الملک اعلی عدلیہ کے ان 7 ججز میں بھی شامل ہیں، جنہوں نے9 نومبر 2007کوجنرل ریٹائر پرویز مشرف کے پی سی او کیخلاف حکم امتناعی جاری کیا ،آمر نے اس کلمہ حق پر اعلی عدلیہ کے 60ججز کو ان کے اہل خانہ سمیت نظر بند کیا تو اس میں جسٹس ناصر الملک اور ان کی اہلیہ بھی شامل تھیں ۔جسٹس ناصر الملک ، جنرل پرویز مشرف کے اقدامات کو غیر آئینی قرار دینے ،کالے قانون این آر او کو کالعدم قرار دینے ،سمیت اعلیٰ عدلیہ کے متعدد اہم فیصلوں کا حصہ رہے ۔ بطور چیف جسٹس پاکستان انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کی تحقیقات کے لیے قائم انکوائری کمیشن کی سربراہی کی اور مبینہ منظم دھاندلی کے الزامات کو مسترد کیا ۔18ویں اور 21ویں آئینی ترمیم سے متعلق فل کورٹ کی سربراہی کی ۔اپنی مدت ملازمت کے آخری روز فل کورٹ ریفرنس سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ آئین کی محافظ ہے آئین اور اس کے تحت ریاستی ڈھانچے کو اگر کسی ادارے کی طرف سے خطرہ ہوا تو سپریم کورٹ اس کی مزاحمت کرے گی۔

مزید خبریں :