17 اگست ، 2015
کراچی.... رفیق مانگٹ....بھارتی اخبار ”اکنامک ٹائمز“ لکھتا ہے کہ چین سے جنگی طیارے جے 10کا پہلا غیر ملکی خریدار ایران نہیں بلکہ پاکستان ہوگا۔ ایران پر اقوام متحدہ کی پابندیوں کے خاتمے کے بعد چین ایران کوجے 10 لڑاکا جیٹ فروخت کرنا چاہتا ہے،تاہم پاکستان ان طیاروں کا پہلا خریدار ہوسکتا ہے،چینی دفاعی ماہرکا کہنا ہے تہران سے پہلے پاکستان ان کثیر جہتی صلاحیتوں کے جنگی طیاروں کو چین سے خرید سکتا ہے۔تھرڈ جنریشن سے تعلق رکھنے والے لڑاکا طیارے جے10 چینی ایوی ایشن انڈسٹری کی طرف سے ڈیزائن اور تیار کیے گئے ،چین فوجی ماہرین ان طیاروں کو امریکا کے ایف 16 فالکن کے جدید ورژن کا ہم پلہ قرار دیتے ہیں۔ چینی اخبار” چائنہ ڈیلی“ کے حوالے سے کہا گیا کہ جے 10 کا پہلا غیر ملکی خریدار پاکستان ہو گا، ایران نہیں،تاہم اس کی وضاحت نہیں کی گئی۔رپورٹ کے مطابق جاپانی ویب سائٹ”دی ڈپلومیٹ“ نے ایک رپورٹ میں لکھا کہ پاکستان نے 2009 میں چین سے 36جنگی طیارے جے 10 کی خریداری کے ایک معاہدے پر دستخط کئے تھے۔پاک چین مشترکہ طور پرجے ایف 17 تھنڈر لڑاکا طیارے تیار کررہے ہیں ،اس کے ساتھ پاکستان کی طرف سے جے10 حاصل کرنے میں بھی دلچسپی ظاہر کی گئی۔ایران کا جے ٹن جنگی طیاروں کی خریداری میں دلچسپی قدرتی امر ہے۔ اسلحہ کی خریداری کے معاملے میںایران کے پاس بہت ہی محدود آپشن ہیں۔چینی فوج کے ماہر فو قیانشاو کا کہنا ہے فوجی طیارے کے سودے کے سلسلے میں ایران صرف چین اور روس میں سے کسی کو منتخب کر سکتا ہے۔جے 10کسی بھی تھرڈ جنریشن جنگی طیاروں کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے جو ایران کے ہمسایہ ممالک کے پاس ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ چین 150جے 10لڑاکا طیارے ایران کو فروخت کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔