18 اگست ، 2015
کراچی......متحدہ قومی موومنٹ کے سینیٹ ، قومی اسمبلی اور سندھ اسمبلی کے منتخب ایوانوں سے استعفوں کے بعد ایم کیوایم اور حکومت کے درمیان ثالث کا کردار ادا کرنے والے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی سربراہی میں وفد نے منگل کی دوپہر ایم کیوایم کے مرکز نائن زیرو کا دورہ کیا اور رابطہ کمیٹی کے انچارج کہف الوریٰ ، اراکین رابطہ کمیٹی عارف خان ایڈووکیٹ ، شبیر قائم خانی ، امین الحق ، اسلم آفریدی ،گلفراز خٹک ،زرین مجید ،ریحانہ نسرین،شاہدپاشا، محمد حسین اور عبد القادر خانزداہ سے ملاقات کی ۔ وفد میںجے یو آئی کے ڈپٹی جنرل سیکریٹری اور وفاقی وزیر اکرم درانی ،مولانا فضل الرحمن کے معاون خصوصی محمد طارق ، قاری عثمان ،مولانا عبد الکریم اور حماد اللہ شامل تھے جبکہ اس موقع پر ڈاکٹر فاروق ستار، سینیٹر بیرسٹر محمد علی سیف ، سید سردار احمد ،خواجہ سہیل منظور ، کنورنوید ، وسیم اختر ،ریحان ہاشمی اورسینیٹرنسرین جلیل بھی موجود تھیں ۔ اس سے قبل مولانا فضل الرحمن جب نائن زیرو پہنچے توانکا پرتپاک استقبال کیاگیاجاری ہے۔ایم کے اراکین پارلیمنٹرین کے استعفوں کی وجوہات بیان کیں اور انہیں کراچی آپریشن کی آڑ میں ایم کیوایم کے کارکنان کے ماورائے عدالت قتل ، انہیں لاپتہ کئے جانے والے ، گرفتاریوں اور تشدد کے واقعات کی تفصیلات پیش کیں ۔ نائن زیرو پر ملاقات کے دوران ڈاکٹر فاروق ستار نے مولانا فضل الرحمن اور رفقائے کار کو قائد تحریک جناب الطاف حسین کی جانب سے خوش آمدید کہا ۔ اس موقع پر الطاف حسین نے بھی مولانا فضل الرحمن سے نائن زیرو پر مختصر گفتگو کی اور انہیں اپنا سلام پیش کیا ۔الطاف حسین نے دعا کی کہ مولانا فضل الرحمن جس نیک مقصد کیلئے محنت کررہے ہیں اللہ تعالیٰ ان کی کاوشوں کو قبول فرمائے اور اس کا اجر عظیم انہیں اور ان کے رفقائے کار کو دیں ۔مولانا فضل الرحمن نے نائن زیرو پر خوش آمدید کہنے پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پارلیمنٹ نے ایم کیوایم کے استعفوں کے حوالے سے بات کرنے کی امانت مجھے دی ہے اور ہم نہیں چاہیں گے کہ ملک کے عدم استحکام کیلئے کوئی بھی کام ہو ، ہمارا مقصد ملک کے استحکام اور نظام کو مستحکم اور مضبوط بنانا ہے ۔ بعدازاں ایم کیوایم کے شہداء کے لواحقین اور لاپتہ کارکنان کے اہل خانہ نے نائن زیرو پر مولانا فضل الرحمن سے ملاقات کی اور انہیں اپنے پیاروں کے ماورائے عدالت قتل ، لاپتہ کئے جانے، گرفتاریوں اور تشدد کے واقعات سے آگاہ کیا۔