پاکستان
21 اگست ، 2015

کراچی آپریشن ناکام بنانےکیلئےسیکورٹی اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ

کراچی آپریشن ناکام بنانےکیلئےسیکورٹی اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ

کراچی.......کراچی میں جاری آپریشن کو ناکام بنانے کے لئے دہشتگرد قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے اہلکاروں کو ٹارگٹ کررہے ہیں، جس میں پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔کراچی میں جاری آپریشن سے شہر میں امن کا قیام تو ممکن ہوگیا مگر دہشتگرد اس آپریشن کو ناکام بنانے کے لئے قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو ٹارگٹ کررہے ہیں۔ کراچی میں سرجیکل آپریشن کے آغاز کے بعد سے یعنی ستمبر 2013 سے 10 اگست 2015 تک 240 سے زائد پولیس اہلکار دہشتگردوں کا نشانہ بنے ہیں، جن میں 2 ایس پی یعنی سپرینٹنڈنٹس آف پولیس ، 5 ڈی ایس پی ، 6 انسپکٹرز،28 سب انسپکٹرز، 30 اسسٹنٹ سب انسپکٹرز،41 ہیڈ کانسٹیبلز اور 130 کانسٹیبلز شامل ہیں۔ اگر صرف 2015 کے اعداد وشمار کو دیکھا جائے تو جنوری 2015 سے 10اگست 2015 تک تقریباً60 پولیس اہلکار شہید ہوئےہیں، جن میں 3 ڈی ایس پیز ،4 سب انسپکٹرز، 8 اسسٹنٹ سب انسپکٹرز،11 ہیڈ کانسٹیبلز اور 34 کانسٹیبلز شامل ہیں۔ جنوری 2015میں سب سے زیادہ شہادتیں رکارڈ کی گئیں، 18 پولیس افسران اور اہلکار اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ فروری میں 3، مارچ میں 15، اپریل میں 7، مئی میں 9، جون میں 3، جولائی میں 1 جبکہ اگست میں اب تک 4 پولیس اہلکار شہید ہوچکے ہیں۔

مزید خبریں :