26 اگست ، 2015
کراچی.......سندھ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر عاصم حسین کی حراست سے متعلق تفصیلات میں انکشاف ہوا ہے کہ تحقیقاتی اداروں کی جانب سے انہیں ایک ماہ قبل خط لکھا گیا تھا۔ ذرائع کے مطابق تحقیقاتی اداروں نے ایک ماہ قبل ڈاکٹر عاصم حسین کو خط لکھا جس میں ان سے پیش ہوکر ایل این جی سمیت پیٹرولیم کے دیگر ٹھیکوں سے متعلق تفصیلات طلب کی گئی تھیں۔ تاہم ڈاکٹر عاصم ایک کیس میں ضمانت لینے کے بعد بیرون ملک روانہ ہوگئے اور چار روز قبل ہی کراچی لوٹے تھے۔وہ کلفٹن میں واقع ہائیر ایجوکیشن کے دفتر میں ہونے والے اجلاس میں شریک تھے کے دو اداروں کی 11 افراد پر مشتمل ٹیم ان کے دفتر پہنچی اور پوچھ گچھ کی، بعد میں ٹیم اہم دستاویزات کے ساتھ انہیں بھی اپنے ہمراہ لے گئی۔ ذرائع کے مطابق ڈاکٹر عاصم کی حراست کے بعد سندھ حکومت کی جانب سے وفاقی اداروں سے رابطے بھی کئے گئے ہیں۔ تحقیقاتی ذرائع کے مطابق ڈاکٹر عاصم کے خلاف اہم شواہد اکھٹے کرلئے گئے ہیں اور اب ان کے خلاف باقاعدہ تحقیقات کا آغاز ہوگا۔