26 اگست ، 2015
اسلام آباد.......عمران خان نے جن چار حلقوں کو کھولنے کا مطالبہ کیا تھا ان میں سےۜ تین کا فیصلہ ان کے حق میں آیا، لیکن چوتھا حلقہ ایسا ہے جس کا فیصلہ مسلم لیگ ن کے خواجہ آصف کے حق میں آ چکا ہے۔ عمران خان کی ہیٹ ٹرک کے بعد ایک چوتھے حلقے کا ذکر بھی آیا ہے جس کی وکٹ عمران خان لینا چاہتے ہیں۔ یہ حلقہ ہے این اے 110 جہاں سے مسلم لیگ ن کے خواجہ آصف نے تحریک انصاف کے عثمان ڈار کو ہرایا تھا۔ جہانگیر ترین نے آج بھی کہا ہے کہ تین وکٹیں گر گئیں تو چوتھی بھی گرے گی۔ تاہم یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ یہ وکٹ مسلم لیگ ن پہلے ہی حاصل کر چکی ہے۔ الیکشن ٹریبونل اس کیس کا فیصلہ خواجہ آصف کے حق میں کر چکا ہے اور تحریک انصاف کے عثمان ڈار نے اس کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کر رکھی ہے۔ اس بات کا اظہار انھوں نے این اے 154 کے فیصلے کے بعد بھی کیا۔ الیکشن ٹریبونل تحریک انصاف کے کچھ دیگر ارکان کی رکنیت بھی کالعدم قرار دے چکا ہے جن میں این اے 53 سے غلام سرور خان بھی شامل ہیں جنھوں نے سپریم کورٹ سے رجوع کر رکھا ہے۔ تاہم بات عمران خان کے مشہور چار حلقوں کی کی جائے تو سیریز میں تحریک انصاف کو ایک کے مقابلے میں تین کی برتری حاصل ہے۔