31 اگست ، 2015
کراچی....... رفیق مانگٹ....... بھارتی فوج کی اخلاقی پستی کا یہ حال ہے کہ تین اعلیٰ بھارتی فوجی افسران نے فیس بک پرایک مشتبہ اور انجان خاتون کے ساتھ فحش بات چیت(چیٹنگ) کے بدلے حساس معلومات دے ڈالی۔ بھارتی اخبار’’انڈین ایکسپریس ‘‘ کے مطابق بھارتی فوجی کے خفیہ ادارے کی ابتدائی تحقیقات کے مطابق تینوں فوجی افسران نے نہ صرف اپنی شناخت ظاہر کی بلکہ کھلم کھلا جنسی چیٹنگ اوربے ہودہ گفتگوکے بدلے اہم فوجی معلومات کا انکشاف بھی کردیا۔بھارت کے فوجی افسران کی طرف سے فیس بک پرحساس فوجی معلومات کے افشاء ہونے کے بعد ملٹری انٹیلی جنس(ایم آئی) نے تفتیش کا دائرہ کرنل، میجر اور لیفٹیننٹ کے عہدے کے تین افسران پر مرکوز کردیا جو فیس بک پر خاتون کے ساتھ فحش گفتگو کے بدلے فوجی یونٹوں کے مقامات کی تفصیلات فراہم کرتے پائے گئے۔11 اگست کو ایم آئی ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے ا سٹریٹجک فورسز کمانڈ اور انٹیگریٹڈ ڈیفنس ا سٹاف کے ساتھ فوج کے کمان ہیڈکوارٹرز کو ایک وارننگ لیٹر لکھا گیا جس میں کہا گیا کہ اس طرح کی سرگرمیوں میں مزید اہلکاروں کے ملوث ہونے کے امکان کو مسترد نہیں کیا جا سکتا ۔اس طرح کی سرگرمیاں قومی سلامتی کے لئے نقصان دہ اور ملٹری ضابطوں کی واضح خلاف ورزی ہے۔ ایم آئی نے پتہ چلایا کہ ان تینوں افسران نے فیس بک پر اپنے عہدے اور کام کی نوعیت کے علاوہ حساس محکمہ جاتی معلومات ظاہر کی تھی۔ ان میں سے ایک کرنل نے مدھیا پردیش میںآرمی وار کالج کا انسٹرکٹر بتایا،ایک میجر نے سیکنڈ راجپوت اور ایک لیفٹیننٹ نے تھرڈ راجپوت آرڈیننس کور کے ساتھ وابستہ بتایا۔ یہ افسران اپنے دفتری اوقات میں ان سرگرمیوں میںملوث پائے گئے جوسیکورٹی پروٹوکول کی خلاف ورزی تھی۔ اخبار نے جولائی میں اپنی ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ ملٹری انٹیلی جنس نے ایک مشتبہ خاتون اور فوجی افسران کے درمیان فحش چیٹنگ پکڑی ہے۔فوجی افسران اس خاتون کے ساتھ شرمناک گفتگو کے بدلے حساس معلومات کا تبادلہ کرتے پائے گئے۔مشتبہ خاتون اپنی چیٹ میں یونٹس کے نام اور آرمرڈ بریگیڈ سمیت دیگربریگیڈز کے متعلق معلومات بھی حاصل کرتی نظر آتی ہے۔آرمی ہیڈ کوارٹر نے اس بات کی تصدیق کی کہ وہ اس چیٹ سے آگاہ ہیں۔