08 ستمبر ، 2015
کوئٹہ.......غیر مصدقہ اطلاع ہے کہ بی ایل ایف کا سربراہ ڈاکٹر الله نذر فورسز کی کارروائی میں مارا گیا ، حالیہ کارروائیوں میں پکڑے جانے والے دہشتگرد اپنی کارروائیوں کیلیےافغان، بھارتی اور یورپی سمز استعمال کرتے تھے۔بلوچستان کے ضلع دالبندین سےایف سی اور حساس اداروں کی کارروائی میں سات دہشت گردوں کو گرفتار کرلیاگیا۔ کارروائی میں دہشت گردوں کے قبضے سے برآمد دہشت گردانہ کارروائیوں کےلئے استعمال کیاجانےوالا ایک مواصلاتی سینٹربھی ناکارہ بنادیاگیا۔ان باتوں کا انکشاف صوبائی وزیرداخلہ میر سرفراز بگٹی نے کوئٹہ میں ایک پریس کانفرنس میں کیا،ان کا کہناتھا کہ کارروائی میں حساس اداروں اور ایف سی نے حصہ لیااور گرفتار دہشت گردوں سے اسلحہ بھی برآمدکیاگیاہے،ان سے مزید تفتیش جاری ہے، کارروائی میں دہشت گردوں کےاستعمال میں ایک بڑا کمیونیکشن سینٹر ناکارہ بنادیاگیا ہے،یہ کمیونیکشن سنٹر پہاڑوں پرقائم کیاگیاتھا، اس مواصلاتی سینٹر کے تحت پی ٹی سی ایل اور وی پی ٹی سی ایل وائرلیس سسٹم کےذریعے 150کلو میٹر تک رابطہ ہوسکتاتھا۔مواصلاتی سینٹرکے تحت دہشت گردوں کے بھارتی اور افغان انٹلی جنس ایجنسیوں، ٹی ٹی پی افغانستان، القاعدہ، جنداللہ، بلوچ علیحدگی پسند اور منشیات کےاسمگلروں سے رابطے تھے اور اس مواصلاتی سینٹر کے ذریعے بلوچستان سمیت ملک میں دہشت گردانہ کارروائیوں کے لئےمواصلاتی رابطہ کیاجاتاتھا،اس موقع پر صوبائی وزیرداخلہ کا کہناتھا کہ آواران اور ملحقہ علاقوں میں متعدد آپریشن کئے گئے جن میں سےایک آپریشن میں غیرمصدقہ اطلاعات کے مطابق کالعدم تنظیم بلوچ لبریشن فرنٹ کا سربراہ ڈاکٹر اللہ نذر اپنے ساتھیوں کے ہمراہ ماراجاچکاہے۔دوسری جانب ان کا کہناتھا کہ بلوچستان میں متعدد کارروائیوں میں پکڑے گئے دہشت گردوں نے بھارتی ایجنسی را سے تعلق کا اعتراف کیاہے۔اس موقع پر ایک سوال کے جواب میں ان کا کہناتھا کہ ناراض بلوچ ہتھیار پھینک کراگر قومی دھارے میں شامل ہوناچاہتے ہیں تو ہم ان کو خوش آمدید کہیں گے۔