09 ستمبر ، 2015
کراچی ......جیو نیوز کی سیٹلائٹ وین پر حملے کی فرانزک رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ ٹریفک پولیس کو نشانہ بنانیوالوں نے ہی حملہ کیا ۔واقعے کا مقدمہ درج کرلیا گیا،پولیس نے قاتلوں کی گرفتار کیلئے شیر پائو کالونی میں کارروائی کر کے بعض افراد کو حراست میں لے لیا۔
پولیس کے مطابق واقعے کی جگہ کے چارمقامات کی سی سی ٹی وی ویڈیو حاصل کرلی ہے،ویڈیو کے مطابق ملزمان بہادرآباد کےعلاقے میں ہی روپوش ہوئے ہیں۔پولیس کے مطابق گولیوں کے خول کی فارنزک رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ جیونیوز کی وین پر حملے میں جو نائن ایم ایم کا پستول استعمال ہوا، اس ہی سے صدر ،گلشن اقبال اور گلبائی میں گزشتہ دنوں ٹریفک پولیس کے اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا تھا ۔
کراچی میں جیونیوزکی سیٹیلائٹ وین پر انتہائی مصروف شہیدملت روڈپر منگل کی شب حملہ کیاگیا۔ڈی آئی جی ایسٹ منیر شیخ نے بتایاکہ موٹرسائیکل پر سوار3 افراد جیو کی ڈی ایس این جی پر حملے میں شامل تھےاور ایک شخص نے موٹر سائیکل سے اترکر فائرنگ کی، جس سےڈی ایس این جی میں موجود سیٹیلائٹ انجینئر ارشدعلی اورڈرائیورزخمی ہوگئے۔تاہم جرات مندڈرائیورنےزخمی حالت میں ڈی ایس این جی اسپتال پہنچائی، تاہم ارشدعلی جاں برنہ ہوسکےاورخالق حقیقی سےجاملے۔
پوسٹ مارٹم رپورٹ کےمطابق ارشد علی جعفری کوسر،ہاتھ، جبڑے اور پیٹ میں9گولیاں لگیں۔سینئرایم ایل او ڈاکٹرکلیم کاکہناہےکہ 2 گولیاں جسم میں پیوست ہوئیں جب کہ 7 آرپار ہوگئیں۔ڈرائیور کے کندھے پر گولیاں لگیں۔زخمی ڈرائیورکی حالت خطرے سےباہرہے۔
پولیس کاکہناہےکہ دو عینی شاہدین کےمطابق تینوں حملہ آوروں نے شلوار قمیص پہنی ہوئی تھی۔