15 ستمبر ، 2015
اسلام آباد.........وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ ساڑھے12 ایکڑسےکم زمین رکھنےوالےکسانوں کوبلاسود قرضے دیے جائینگے،گندم ،چاول ،دیگر اجناس کی امدادی قیمتیں بڑھیں گی،کھاد کی فی بوری 500 روپےکم کی جارہی ہےفصلوں کی انشورنس کا پریمیئم حکومت ادا کرے گی،ٹیوب ویلوں کی بجلی کے لیے 7 ارب روپے کی رعایت دیں گے۔
اسلام آباد میں وزیراعظم نوازشریف کسانوں کے لیے ریلیف پیکیج کے اعلان کی تقریب سے خطاب رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کو جو پیکج دے رہے ہیں، یہ کوئی احسان نہیں، حکومت کا فرض ہے،کسانوں کو سہولیات ملیں گی،کسانوں کی تکالیف کم کرنا چاہتے ہیں،جب ہماری حکومت آئی تو نہ بجلی تھی نہ گیس، نہ امن۔
وزیر اعظم نےکہا کہ کراچی کا بھی برا حال تھا، پاکستان کی اقتصادی صورتحال بہت کمزور حالت میں ملی۔دہشت گردی کے خلاف لڑائی اور آپریشن کراچی پہلے کیوں نہ شروع کیا گيا ۔ہم نے ذمہ داری محسوس کی ، ہمیں قوم کا درد ہے ۔ہم یہاں پیسہ بنانے نہیں آئے ، بلکہ اپنی جیب سے پیسہ خرچ کرکے معاملہ چلاتے ہیں ۔
نواز شریف نے کہا کہ اگر کسی نے منصوبہ تیار کرنا تھا تو کیا یہ صرف ہماری ذمہ داری تھی ۔ہم نے بھاشا ڈیم کے لیے ایک سو ایک ارب روپے لگاکر زمین خریدی ہے۔کسانوں کا امدادی پیکیج سو ارب روپے سے بھی زیادہ ہے۔ پیکج کا پہلاحصہ کسانوں کو براہ راست مالی تعاون ہے۔چھوٹے کسانوں کو 5ہزارروپے نقد دیے جائیں گے ۔کھاد کی قیمتیں کم کرنے کے لیے 20 ارب روپے کا فنڈ قائم کررہے ہیں۔کھاد کی قیمتوں کو پرانی سطح پرلایا جائے گا۔
وزیر اعظم نےکہا کہ ٹیوب ویل شمسی توانائی پرمنتقل کرنے کیلیے بلاسود قرضے دیے جائیں گے،زرعی اجناس،پھلوں کی درآمدپر3سال کیلیے انکم ٹیکس میں چھوٹ دی جائے گی۔