21 ستمبر ، 2015
واشنگٹن....... امریکا میں ری پبلکن پارٹی کی جانب سے صدارتی امیدوار بین کارسن نے کہا ہے کہ کسی مسلمان کو امریکی صدر نہیں ہونا چاہیے کیوں کہ اسلام امریکی آئین سے مطابقت نہیں رکھتا۔
غیر ملکی میڈیا کی جانب سے منعقدہ تقریب میٹ دی پریس کے دوران بات کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ میں اس کی حمایت نہیں کروں گا کہ ہم کسی مسلمان کو اس قوم کا سربراہ بنا دیں، میں اس سے ہرگز اتفاق نہیں کرتا کہ امریکی صدارت کے لیے مذہبی رجحان کوئی معنی رکھتا ہے۔
امریکی صدارتی امیدوار سے جب سوال کیا گیا کہ وہ کسی مسلمان رکن کی حمایت کریں گے تو انہوں جواب دیا کہ یہ ایک الگ بات ہے جس کا انحصار ہے کہ وہ کون مسلمان ہے اور اس کی پالیسیاں کیسی ہیں۔
دوسری جانب بین کارسن کے اس متنازع بیان کو یہودی سینیٹر نے مایوس کن قراردیتے ہوئے مسیحی طبقے کی ہمدردیاں سمیٹنے کا عمل قراردیا ہے۔اسی طرح کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنز نے بین کارسن کے بیان پرردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ فوری طور پر صدارتی دوڑ چھوڑ دیں کیونکہ یا تو وہ آئین کو نہیں سمجھتے یا اس کا لحاظ نہیں رکھتے ۔
امریکی آئین کہتا ہے کہ کسی بھی عہدے کیلئے کسی مذہبی ٹیسٹ کی ضرورت نہیں ہوتی۔ دوسری جانب ڈیموکریٹک پارٹی کے ارب پتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے اس سے قبل کہا تھا کہ مسلمان ’ بہترین‘ اور ’ عظیم‘ ہیں لیکن امریکا کو بعض شدت پسند خیالات رکھنے والوں پر تشویش ہے۔