دنیا
20 مئی ، 2012

افغانستان کا مستقبل کیا ہوگا،نیٹو سربراہ اجلاس آج شکاگو میں

افغانستان کا مستقبل کیا ہوگا،نیٹو سربراہ اجلاس آج شکاگو میں

شکاگو…افغانستان کا مستقبل کیا ہوگا؟ اتحادی افواج کے انخلا کی حکمت عملی کیا ہوگی؟ ان معاملات پر شکاگو میں آج شام شروع ہونے والی نیٹو کی دو روزہ سربراہ کانفرنس میں غور کیا جائے گا۔ کانفرنس میں شرکت کے لیے صدر زرداری شکاگو پہنچ گئے ہیں۔ نیٹو کے سیکریٹری جنرل سے ان کی ملاقات کل ہوگی جس میں راسموسین اہم پیغام دیں گے۔ذرائع کے مطابق راسموسین صدر زرداری سے کل ہونے والی ملاقات میں نیٹو سپلائی کی بحالی، پاک فوج اور طالبان کے درمیان مبینہ روابط ختم کرنے پر زور دیں گے۔صدر زرداری کی نیٹو سیکریٹری جنرل سے آج ملاقات طے تھی مگر لندن سے پرواز لیٹ ہوجانے کی وجہ سے اس ملاقات کو عین وقت پر منسوخ کرنا پڑا۔کانفرنس میں نیٹو ممالک کی جانب سے پاکستان سے دو اہم مطالبات کیے جانے کا امکان ہے۔جس میں سے ایک تو افغانستان میں نیٹو فورسز کو سپلائی کی بحالی اور دوسری دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں مزید اقدامات ہوسکتے ہیں۔جبکہ پاکستان کی جانب سے کانفرنس میں کیا مطالبہ کیا جاسکتا ہے، اِس کی طرف اشارہ کرتے ہوئے صدارتی ترجمان فرحت اللہ بابر کا کہنا ہے کہ کولیشن سپورٹ فنڈ کے ایک ارب ڈالر کی ادائیگی کا معاملہ اٹھایا جائے گا۔نیٹو سپلائی کی بحالی کے لیے پاکستانی مطالبات کا ذکر کرتے ہوئے امریکی وزیرِ دفاع کا کہنا ہے کہ فی ٹریلر پانچ ہزار ڈالر کرایہ نہیں دے سکتے۔ کانفرنس میں اس پر پاکستان سے مذاکرات ہوں گے۔ لیون پنیٹا کے مطابق امریکا کو مالیاتی چیلنجز کا سامنا ہے جس کی وجہ سے یہ ادائیگی ممکن نہیں ہوگی۔دہشت گردی کے خلاف اسلام آباد کی کوششوں کو تسلیم کرتے ہوئے نیٹو سیکریٹری جنرل کا کہنا ہے کہ پاکستان کے موٴثر کردار کے بغیر افغانستان کی صورتحال میں بہتری نہیں آسکتی۔نیٹو سربراہ کانفرنس کے پہلے دن یورپ میں میزائل ڈیفنس سسٹم سمیت دیگر معاملات زیرغور آئیں گے۔ دوسرے دن افغانستان کے معاملات پر بحث کی جائے گی۔کانفرنس میں شرکت کے لیے امریکی صدر بارک اوباما سمیت مختلف ممالک کے سربراہان شکاگو پہنچ گئے ہیں۔

مزید خبریں :