23 ستمبر ، 2015
پیرس.......فلسطینی صدر محمود عباس نے خبردار کیا ہے کہ اگر مقبوضہ بیت المقدس میں واقع مسجد الاقصیٰ میں اسرائیلی سکیورٹی فورسز اور مسلمانوں کے درمیان جھڑپیں جاری رہیں تو نئی انتفاضہ تحریک شروع ہوسکتی ہے۔
انھوں نے فرانسیسی صدر فرانسو اولاند سے پیرس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو کچھ ہو رہا ہے، یہ بہت ہی خطرناک ہے۔ انھوں نے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو سے مطالبہ کیا کہ وہ مسجد الاقصیٰ میں بدامنی کو ختم کرائیں۔
اس موقع پر فرانسیسی صدر نے امن وآشتی اور اصولوں کے احترام کی ضرورت پر زور دیا ۔ انھوں نے فلسطینی صدر کے ساتھ نیوز کانفرنس میں کہا کہ میں نے مسجد الاقصیٰ کے احاطے سے متعلق اسٹیٹس کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا ہے۔
مسجد الاقصیٰ میں گذشتہ ہفتے یہودیوں کے نئے سال کے آغاز کے بعد سے کشیدگی جاری ہے اور وہاں اسرائیلی فورسز اور فلسطینیوں کے درمیان وقفے وقفے سے جھڑپیں ہو رہی ہیں۔ اسرائیلی حکام نے اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ مسلمانوں کی عیدالاضحیٰ اور یہود کے یوم کپور کے موقع پر کشیدگی میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
یوم کپور بدھ کو ہے اورعید الاضحی کا جمعرات سے آغاز ہورہا ہے۔محمود عباس فرانس کے دورے کے بعد نیویارک روانہ ہونے والے تھے جہاں وہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس سے خطاب کریں گے اور اقوام متحدہ کی عمارت پر فلسطینی پرچم لہرانے کی تقریب میں شرکت کریں گے۔