21 مئی ، 2012
اسلام آباد…ترکی کے وزیراعظم طیب رجب اردگان نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں کہا ہے کہ عوام کی ترجمان پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے خوشیمحسوس کر رہا ہوں، اراکین پارلیمنٹ کو ترک عوام کا سلام پیش کرتا ہوں، پاکستانی پارلیمنٹ سے دوسری بار خطاب کرنا باعث فخرہے۔عوام کی قوت آپ کی سب سے بڑی طاقت ہے، یہ پارلیمنٹ ترقی یافتہ اقوام میں جگہ بنانے کی صلاحیت رکھتی ہے، پاکستان کی پارلیمنٹ مضبوط اقدامات اٹھا رہی ہے۔ترک وزیر اعظم نے کہا کہ وہ برف میں دبے فوجیوں اور ہوائی جہاز کے حادثے میں جانی نقصان پر اظہار تعزیت کرتے ہیں۔انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ پاکستانی پارلیمنٹ اپنی قوت مزید بڑھا ئے گی،ہم دنیا کیلئے باعث مثال بنے ہوئے ہیں، اراکین پارلیمنٹ کے کندھوں پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ترک وزیر اعظم نے کہا کہ وہ عالم اسلام کی پہلی خاتون اسپیکر کی جانب سے خطاب کی دعوت کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جمہوریت کبھی آسانی سے حاصل نہیں ہوتی،جمہوریت میں حزب اختلاف کا مقصد حزب اقتدار کو ہٹانا نہیں ہونا چاہیے،اپوزیشن کا اصل مقصد حکومت کو صحیح راستے پر گامزن کرنا ہے۔حکومت جہاں غلط سمت میں جائے اپوزیشن اسے درست راستہ دکھائے۔جمہوریت مکمل ضابطہ حیات نہیں بلکہ مسلسل اصلاحات کا عمل ہے۔جمہوری استحکام کیلئے انسانی رابطوں کو مضبوط بنانا ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ بھائی چارہ ہمیشہ قائم رہے گا،اقتصادی تعلقات کو ایک ارب ڈالر سے دو ارب ڈالر تک لانا چاہتے ہیں،پاکستان اور ترکی علاقے کے دو طاقت ور ممالک ہیں، ترکی اور پاکستانی فوج کے تعلقات خاص ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام کی جنگ نجات کے دوران امداد کو کبھی فراموش نہیں کرسکتے۔خطے میں امن و استحکام کیلئے کوششیں جاری رکھیں گے۔مصر، یمن اور دیگر علاقوں میں ہونے والے بگاڑ پر افسوس ہے، اگر عالم اسلام مضبوط ہوتا تو اس بگاڑ پر قابو پالیا جاتا۔اس سے قبل اجلاس کی کارروائی کا آغاز تلاوت ِکلام پاک سے ہو،اسپیکر قومی اسمبلی فہمیدہ مرزا نے اجلاس کی صدارت کی،انہوں نے ترک وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا اور انہیں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کی دعوت دی ۔اجلاس سے قبل وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے ایوان میں موجود اراکین سے فرداً فرداً ملاقات کی اور ترک وزیر اعظم کا ان سے تعارف کرایا۔تینوں مسلح افواج کے سربراہان،چےئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف، چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ، گورنرز اور چاروں صوبائی اسمبلیوں کے اسپیکرز بھی اس موقع پر ایوان میں موجود تھے۔ اس موقع پر دارالحکومت اسلام آباد میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات تھے، ہیلی کاپٹر ریڈ زون میں فضائی نگرانی کر رہے تھے۔