09 اکتوبر ، 2015
نئی دہلی ......دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کا علمبردار اورانسانی حقوق کا چمپئن بننے والا بھارت خواتین کو تحفظ اوربنیادی حقوق فراہم کرنے میں بری طرح ناکام دِکھائی دیتا ہے۔
اس کی تازہ مثال بھارتی شہر پونے میں پیش آنے والے اس واقعے کی ہے جس میں 60سالہ رامو چووان نے اپنی 55سالہ بیوی کو نہ صرف کلہاڑیوں کے وار سے قتل کیا بلکہ اس کا کٹا ہوا اور کلہاڑی ہاتھ میں لئے سڑک پر دندناتا رہا۔
پیشے سے سیکورٹی اہلکار رامو چووان نے اپنی بیوی کو شک کی بنیاد پر قتل کیا اور کٹے ہوئے سَر کو بالوں سے پکڑ کرکلہاڑی تھامے انتہائی وحشیانہ انداز میں سڑک پر نکل آیا اور انتہائی دیدہ دلیری سے500سو میٹرتک سڑک پر گھومتا رہا۔
اس شخص کو دیکھ کر راہ گیر خوفزدہ ہو گئے اور پولیس کو اطلاع کر دی جس نے بعد ازاں اس شخص کو حراست میں لے کرتحقیقات کا آغاز کر دیاہے۔
واضح رہے کہ اس طرح کے واقعات بھارت میں پہلی بار نہیں ہوئے بلکہ اس قبل بھی شک کی بنیاد پر بیویوں کا قتل عام اور زیادتی کے واقعات کے لاتعداد کیس منظر عام پر آچکے ہیں تاہم مودی سرکار ان کی روک تھام میں بری طرح ناکام نظر آتی ہے۔