16 اکتوبر ، 2015
یروشلم........اسرائیل کے وزےرِ اعظم بن یامن نتن یاہو نے فلسطینی صدر محمود عباس پر یروشلم میں جاری حالیہ تشدد کو کم کرنے کے لیے مذاکرات کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ان مذاکرات کے لیے تیار ہیں جو ممکنہ طور پر ’مفید ہو سکتے ہیں۔
غیر ملکیمیڈیاکے مطابق اسرائیلی وزیرِ اعظم نے یروشلم میں فلسطینیوں کی جانب سے چاقو کے بڑھتے ہوئے واقعات پر سخت سکیورٹی اقدامات کا دفاع کیا۔
بن یامن نتن یاہو نے پریسکانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ اب ہم بات کر سکتے ہیں، ہم ملاقات کر سکتے ہیں، مجھے اس سے کوئی مسئلہ نہیں ہے، ہم فوری طور پر اسرائیل کے خلاف اشتعال اور حملوں کو روکیں گے۔
اسرائیلی وزیرِاعظم نے مزید کہاکہ ’میں فلسطین کے صدر محمود عباس سے ملاقات کے لیے تیار ہوں تاہم وہ مجھ سے ملنے کے لیے تیار نہیں ہیں، خطے میں کشیدگی کو کم کرنے کے لیے امریکی وزیرِ خارجہ جان کیری اور اردن کے شاہ عبداللہ سے بھی ملنے کے لیے تیار ہیں۔
اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ حالیہ دو ہفتوں کے دوران فائرنگ اور چاقو سے وار کرنے کے واقعات میں سات اسرائیلی ہلاک اور درجنوں زخمی ہو چکے ہیں۔فلسطین کی وزارتِ صحت کا کہنا ہے ان واقعات میں کم سے کم 30 فلسطینی شہید اور سینکڑوں زخمی ہوئے ہیں۔
دریں اثنا مغربی کنارے کے فلسطینی شہر نابلوس میں ’حضرت یوسف کے مزار‘ کو جزوی طور پر آگ لگا دی گئی جس کے بعدکشیدگی میں مزید اضافہ ہو گیا ۔درجنوں مظاہرین نے حضرت یوسف سے منسوب اس مقام پر پیٹرول بم پھینکے جس سے اس میں آگ لگ گئی۔فلسطینی فائربریگیڈ کے عملے نےآگ تو بجھا دی لیکن عبادت گاہ کی عمارت کو شدید نقصان پہنچا۔