17 اکتوبر ، 2015
نیویارک.......اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سابق صدر کو رشوت دینے کے ملزم کو ضمانت مل گئی، پراسیکیورٹر نےاپیل دائر کرنے کااعلان کردیا۔
چینی تاجر این جی لیپ سنگ Ng Lap Seng پر الزام ہے کہ انہوں نے دیگر چینی تاجروں کے ہمراہ جنرل اسمبلی کے سابق صدر جان ایش کو 1.3 ملین ڈالر کی رشوت دی تاکہ مکاؤ میں کانفرنس سینٹر کی تعمیر کے لیے اقوام متحدہ کی حمایت حاصل ہو۔ اس رقم میں این جی کے 5 لاکھ ڈالر شامل تھے۔
اس کے علاوہ انہوں نے اقوام متحدہ میں ڈومینک ری پبلک کے ڈپٹی سفیر کو بھی 3.6 ملین ڈالرمالیت کا لگژری فلیٹ بھی بطور رشوت پیش کیا۔ ان پر چین سے امریکا منقتل کی جانے والی 4.5 ملین ڈالر سے متعلق کسٹم حکام سے جھوٹ بولنے کا بھی الزام ہے۔
انہیں 19 ستمبر کو گرفتار کیا گیا تھا، 6 ستمبر کو این جی سمیت 6 ملزمان پر فرد جرم عائد کی گئی۔جمعے کو امریکی عدالت نے این جی کو 5 کروڑ ڈالر کی ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دےدیا، رہائی کے بعد وہ مین ہیٹن میں اپنے لکژری اپارٹمنٹ میں نظر بند رہیں گے۔
2.8 ارب ڈالر کے اثاثوں کے مالک کی رہائی پر امریکی پراسکیوٹر نے کہا کہ امیر مدعی کو آزادی خریدنے کی اجازت نہیں ملنی چاہیے، ضمانت کے خلاف اپیل دائر کریں گے۔