دنیا
29 اکتوبر ، 2015

ترکی کی شامی کردوں کے خلاف فوجی کارروائی کی دھمکی

ترکی کی شامی کردوں کے خلاف فوجی کارروائی کی دھمکی

انقرہ.......ترک صدر رجب طیب اردگان نے خبردار کیا ہے کہ ان کا ملک امریکا کے اتحادی شامی کرد باغیوں کو سرحدی شہر تل ابیض میں خودمختاری کے اعلان اور ان کی پیش قدمی روکنے کے لیے فوجی کارروائی سمیت تمام ضروری اقدامات کرے گا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ترک صدر نے کرد ملیشیا پر شام کے شمالی علاقے میں عربوں اور ترکمان باشندوں کی نسلی تطہیر کا الزام عاید کیا ہے اور کہا ہے کہ مغرب کی جانب سے شامی کرد ملیشیا کی حمایت سے دہشت گردی میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔

ترک صدر نے کہا کہ یہ ایک انتباہ ہے گر آپ کسی بھی جگہ ایسا کرنے کی کوشش کریں گے تو ترکی کو کسی سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں ہوگی اور ہم جو بھی ضروری ہوا،وہ کریں گے۔

انھوں نے یہ اشارہ دیا ہے کہ وہ شامی کردوں کو نشانہ نہ بنانے کے لیے امریکا کے مطالبے کو مسترد کردیں گے۔نیٹو کا رکن ملک ترکی ،شام میں امریکا کی قیادت میں داعش مخالف اتحاد میں شامل ہے لیکن وہ شامی کردوں کی جماعت ڈیموکریٹک یونین پارٹی (پی وائی ڈی) کی ملک کے شمال میں پیش قدمی پر تشویش کا اظہار کررہا ہے اور اس کو اپنی قومی سلامتی کے لیے ایک خطرہ گردان رہا ہے۔

اس کو یہ خدشہ لاحق ہے کہ اس طرح ترکی کے جنوب مشرقی علاقے میں علیحدگی کی تحریک چلانے والے کرد باغیوں کو تقویت مل سکتی ہے۔ترکی کے لڑاکا طیاروں نے حال ہی میں شامی کردوں کی مسلح ملیشیا پیپلز پروٹیکشن یونٹس کو دریائے فرات کا مغربی حصہ عبور کرنے پر پہلے انتباہ کیا تھا اور پھر فضائی حملوں میں نشانہ بنایا تھا۔

مزید خبریں :